شہزادوں کو شک کا فائدہ ملنا چاہئے
سعودیہ اور امارات میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کیے غیر معمولی خوشآمدانہ استقبال کو تنقید کا سامنا ہے۔کہا جا رہا ہے۔اور بالکل ٹھیک کہا جار ہا ہے کہ ٹرمپ کی خوشنودی کیلئے اپنی بچیوں کو بال بکھیر کر ان کے سامنے ڈانس کرانے کی اجازت نہ اسلام میں ہے اور نہ عرب کلچر میں اس کی کوئی روایت یا نظیر موجود ہے۔ میرا خیال ہے کہ ایم بی ایس اور ایم بی زیڈ دونوں فی الحال مجبورا امریکی ہدایات پر چل رہے ہیں۔اور مستقبل قریب میں بھی چلیں گے۔لیکن کس لئے ؟ کیا دولت ‘شراب اور شباب کیلئے ؟ ان چیزوں کی تو ان کیلئے اب بھی کوئی کمی نہیں۔ تو کیا وہ اسلام ‘ سعودی اور اماراتی عوام کے دشمن ہیں ؟ نہیںیہ شاید صرف اپنے اقتدار پر قابض رہنے کی بات بھی نہیں ہے ۔بلکہ ان کی دور اندیشی ہے ۔ کہ طوفانی ہواوں کے دوران سر جھکانا ہی حکمت ہے۔طوفان گزرنے کے بعد سر اٹھانے میں دیر نہیں لگتی۔اس وقت سطح زمین پر سب سے بڑا طوفان اور سب سے بڑا عذاب موجودہ امریکی جارح حکومت ہے ۔ جس نے پانچ اسلامی ممالک افغانستان’ عراق ‘لیبیا ‘شام اور یمن تباہ کرنے کے بعد اب ایران اور پاکستان تباہ کرنے کی ٹھان لی ہے۔ ایران نے وقت سے پہلے ٹکرا کر کیا حاصل کیا ؟ تباہ حال معیشت اور اپنے انتہائی بہادر قیمتی لیڈروں کی ہلاکت۔ یہ سعادت کسی غیرمسلم طاقت چین’روس شمالی کوریا ‘کیوبا’ وینزویلا وغیرہ کے حصے میں آنا چاہئے تھی۔ سعودیوں کی مجموعی ذہانت اس طوفان کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے شاندار محلات کو تباہ کرانے کے حق میں نہیں ہے۔اور فی........
© Mashriq
