menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

تسبیح دردست زناردردل

7 0
18.05.2025

پاک بھارت جنگ کے دوران بھارت اور افغانستان کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر خفیہ رابطوں کے طشت ازبام ہونے سے اب اس بارے کسی ابہام کی گنجائش نہیں کہ صرف مشرقی سرحد ہی پر ہمیں دشمنوں کا سامنا نہیں بلکہ مغربی سرحدوں پر بھی دشمن یا پھر ان کے اتحادی اور سہولت کار موجود ہیں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ کے قریبی ساتھی ابراہیم صدر نے حالیہ پاک بھارت شدید کشیدگی کے دوران خفیہ طور پر بھارت کا دورہ کیا۔ بی بی سی کے مطابق ابراہیم صدر نائب وزیر داخلہ اور اسٹریٹیجک فیصلوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جبکہ ان پر خود کش حملوں کی منصوبہ بندی پر عالمی پابندیاں بھی عائد کی گئی تھیں۔ بی بی سی کے مطابق ابراہیم صدر کو طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ کے قریب سمجھا جاتا ہے اور انھیں طالبان حکومت کے اہم اور سٹریٹیجک سکیورٹی کے امور سے متعلق فیصلہ سازی میں اہمیت دی جاتی ہے۔ انڈین اخبار سنڈے گارڈیئن نے لکھا ہے کہ طالبان کے ایک ایسے سینئر عہدیدار کے ساتھ خفیہ مواصلاتی چینل کھولنا جو پاکستان کے بارے میں تنقیدی نظریات رکھتے ہیںظاہر کرتا ہے کہ انڈیا افغانستان........

© Mashriq