menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

مکتب فکر کی بہتات جہاں ہوتی ہے

8 0
28.09.2025

تبدیلی دو طرح سے آتی ہے، ایک تبدیلی جسے انقلاب کہتے ہیں اور دوسری کو ارتقاء کہتے ہیں، انقلاب میں ایک دم سب کچھ بدل جاتا ہے جبکہ ارتقاء میں آہستہ آہستہ تبدیلی آتی ہے، دوسرے الفاظ میں یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ انقلاب اوپر سے آتا ہے یا یہ کہ اس میں کچھ لوگوں کے لئے زبردستی کا عنصر شامل ہوتا ہے جبکہ ارتقاء میں لوگوں کی اپنی رضا شامل ہوتی ہے، ان کا فہم اور ادراک اس میں شامل ہوتا ہے، یہاں ذہن میں یہ بات بھی ا سکتی ہے کہ نبی کریمۖ بھی تو انقلاب لے کر آئے تھے تو کیا اس میں بھی زبردستی شامل تھی، قطعا ایسا نہیں ہے کیونکہ آپ انسانی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی لے کر آئے تھے، ہمارے سامنے ہے کہ آپ نے مکی دور میں کس طرح سے صبر و تحمل کے ساتھ ذہن سازی کی اور بعد میں اس نے انقلاب کی شکل اختیار کی، قارئین کرام ہم سب یہ جانتے ہیں کہ ہمارے ہاں تعلیم و تعلم کے میدان میں بظاہر تو بہت ترقی ہو رہی ہے، جامعات کی تعداد اور ڈگریاں لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن اسی حساب سے ہم تنزل کا شکار بھی ہیں، ہمارے لاشعور میں کہیں نہ کہیں یہ بات موجود ہے کہ ہم سے کچھ غلط ہو رہا ہے اور کافی غلط ہو رہا ہے، اور تعلیم و تعلم سے متعلق تمام ذمہ داران کو بخوبی اس بات کا احساس ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی خرابی ضرور موجود ہے، اعلی تعلیمی اداروں کے منتظم ادارے ایچ ای سی کو بھی ا س معاملے کا ادراک ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ ادارہ نت نئے تجربات کرتا رہتا ہے، مثال کے طور پر چند سال قبل اس ادارے نے مختلف مسانید سیرت قائم کیں، میں نے اُس وقت بھی لکھا تھا کہ اس کے کوئی دورس نتائج نہیں ہوں گے کیونکہ........

© Mashriq