کھوکھلی رپورٹ
سانحہ سوات میں اٹھارہ افراد کے سیلاب میں بہہ جانے کے سنگین واقعے میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے نام عہدہ اور شناخت ظاہر کئے بغیر تاددیبی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے 63صفحات پر مشتمل رپورٹ ایسی کھوکھلی اور لفاظی ہے اس کی طوالت وضخامت بے معنی ہے اصولی طور پر یہ رپورٹ صرف اس سانحہ کے ذمہ داروں کا احاطہ کرکے ان کے خلاف کارروائی کی سفارش تک محدود ہونی چاہئے تھی ذمہ داری کا تعین کرنے کے بعد دوسری رپورٹ میں آئندہ کے لئے اس طرح کے واقعات کی وجوہات کا بیاں ہوتا تو بہتر ہوتاتاکہ اس سانحے کے حوالے سے عوام میں حکومت کی غفلت اور ناپسندیدگی کا جو تاثر خاصے مضبوط بنیادوں پر استوار ہوا ہے اس میں کمی آجاتی اس واقعے کے بعد ابتدائی طور پر جن حکام کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا تھا ابھی تک یہ ہی واضح نہیں کہ عملی طور پر اس حوالے سے کیا ٹھوس پیش رفت ہوئی اس رپورٹ میں ان وجوہات اور اس کے پس پردہ کرداروں کے حوالے سے بھی خاموشی ہے جو زبان زد خاص و عام ہے حکومتی اداروں نے اس واقعے کو روایتی دھوکہ چشمی کے ساتھ نمٹانے کا طرز عمل ا پنایا جیسے ہی واقعے پر شدید تنقید سامنے آئی حکومتی مشینری کو دریا کے کناروں پر تجاوزات اور اس مد میں قانون پر عملدرآمد کا خیال آیا........
© Mashriq
