menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

سب اپنے چہروں پہ دوہرا نقاب رکھتے ہیں

21 0
sunday

5لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا باضابطہ ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے مزید کتنی چینی درآمد کی جائے گی اور اس حوالے سے ٹینڈر کب جاری ہو گا اس کے لئے تھوڑا سا انتظار کرنا پڑے گا اپنے نو جولائی کے کالم میں ہم نے چینی کی قیمت 190 روپے کلو تک پہنچ جانے کی بات کی تھی اس کے بعد ایک جانب یہ خبر بھی آئی تھی کہ چینی کے بعد گڑ کی قیمت بھی بڑھ کر 260 روپے فی کلو ہو گئی ہے جس نے گڑ کے حوالے سے پشتو زبان کی ایک کہاوت کی حقانیت کو تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا کہ ”گوڑہ گوڑہ کوہ خولہ بہ دے خواگیگی” یعنی گڑ گڑ کرتے رہو منہ میٹھا ہو گا ظاہر ہے جو چیز دسترس میں نہ ہو اس کا تصور کر لینے سے ہی دل خوش ہو جاتا ہے ۔خیر رہنے دیں ایک جانب گڑ کی قیمت میں اضافہ اور دوسری جانب ڈرائی فروٹ کی قیمتیں آسمان کو چھو لینے کی وجہ سے وہ جو ایک دو کرم فرما ہمیں گڑ کے سیزن میں ”مسالے دار گڑ” یعنی ڈرائی فروٹ سے مزین گڑ بھیج دیا کرتے تھے اب انہوں نے بھی آنکھیں پھیر لی ہیں تاہم امید پر دنیا قائم ہے اور امید ہے کہ جس طر ح ایف بی آر نے چینی کی درآمد پر ٹیکس میں کمی کے دو نئے ایس آر اوز نمبر 216 اور 217 جاری کرکے سفید کرسٹل چینی کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی شرح 18فیصد سے کم کرکے اعشاریہ 25 فیصد کردی ہے جبکہ چینی کی درآمد پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے بھی استثنیٰ فراہم کر دیا گیا ہے اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.25 فیصد مقرر کی گئی ہے ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ کریک ڈائون سے چینی کی تھوک قیمت دو دن میں 150 روپے کلو ہو جائے گی اس سے ہم جیسے ”مفت خوروں” کو امید بندھ چلی تھی کہ اب گڑ کی قیمت میں بھی نمایاں فرق آجانے سے ”مسالہ دار گڑ” کی سوغات ملنا شروع ہو جائے گی مگر اے بسا آرزو کہ خاک شدہ یعنی وہ دو دن بھی گزر گئے اور چینی کی قیمت 150 روپے تک نیچے آجانے کی امید تو ایک طرف........

© Mashriq