menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

روحانیت، تاریخ اور عقیدت کا مرکز،بری امام اسلام آباد

9 0
yesterday

اسلام آباد کا روحانی دل،بری امام

اسلام آباد کی حسین وادیوں اور سرسبز پہاڑیوں کے دامن میں ایک ایسا روحانی مقام موجود ہے جہاں ہر آنے والا دل کا بوجھ ہلکا کر کے لوٹتا ہے۔ یہ ہے بری امام دربار اسلام آباد، جو صدیوں سے عقیدت، محبت، امن اور انسان دوستی کی علامت بنا ہوا ہے۔ یہ دربار محض ایک زیارت گاہ نہیں بلکہ روحانیت، ثقافت اور تاریخ کا وہ امتزاج ہے جو اسلام آباد کی پہچان میں ایک منفرد رنگ بھرتا ہے۔

بری امام کون تھے؟

حضرت سید شاہ عبداللطیف المشہدی کاظمی المعروف بری امام ؒ سرکار ، مغلیہ دور کے عظیم صوفی بزرگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آپ کا سلسلہ نسب حضرت امام موسیٰ کاظمؓ سے جا ملتا ہے۔ آپ کا جنم 1617 عیسوی کے لگ بھگ کہوٹہ کے قریب ایک روحانی گھرانے میں ہوا۔ بچپن ہی سے آپ میں زہد، علم اور تقویٰ کی جھلک نمایاں تھی۔بری امام نے اپنی زندگی کا مقصد انسانوں کے درمیان محبت اور امن کا پیغام پھیلانا بنایا۔ وہ ہمیشہ فرماتے تھے کہ انسان اگر دل صاف رکھے تو وہ خدا کے قریب ہے۔ یہی فلسفہ اُن کے ماننے والوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔

دربار کی تاریخی جھلکیاں

بری امام دربار اسلام آباد کی بنیاد مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے دورِ حکومت میں رکھی گئی۔ روایت ہے کہ بادشاہ نے خود حکم دیا تھا کہ بری امام کے مزار کو سنگ مرمر سے مزین کیا جائے اور اس مقام کو ہمیشہ کے لیے محفوظ رکھا جائے۔وقت کے ساتھ ساتھ دربار کی عمارت میں کئی بار مرمت اور تزئین و آرائش کی گئی۔ موجودہ دربار کی تعمیر میں جدید فن تعمیر اور قدیم اسلامی طرزِ عمارت کا حسین امتزاج........

© Mashriq