طالبان کی پالیسیاں افغانستان کو اندھا کنواں بنا دیں گی
اندازہ نہ تھا کہ ترکیہ میں دوست ممالک کی ثالثی میں پاکستان افغانستان مذاکرات اس بری طرح سے ناکام ہوں گے، کہ دونوں ممالک جنگ بندی برقرار رکھنے کے باوجود کچھ ایسے اقدامات کرنے لگیں گے، کہ ایک دوسرے سے راہیں جدا کرنے کی نوبت آئے گی، طالبان کی پالیسیاں افغانستان کو اندھا کنواں بنا دیں گی۔
طالبان عبوری حکومت نے استنبول میں پاکستان اور ثالث ممالک کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا، وہ افغانستان کی جانب سے سفارتی طور پر دنیا سے جڑنے کی بجائے مزید کٹ جانے کا راستہ ہے ویسے بھی طالبان عبوری حکومت تسلیم شدہ نہیں اور نہ ہی دنیا کے ساتھ اس کے سفارتی تعلقات ہیں۔
طالبان نے بھارت کی خوشنودی اور اس کے سفارت خانے کے قیام کی قیمت پر پوری دنیا کو پیٹھ دکھا دی، یہاں تک کہ اپنا محسن ملک پاکستان بھی یاد نہ رہا اور نہ ہی قطر کی میزبانی یاد رہی۔ افغانستان ایک لینڈ لاکڈ ملک ہے، طالبان کی پالیسیاں تو اسے اندھا کنواں ہی بنا دیں گی۔
مذاکرات کی ناکامی کے بعد طالبان عبوری حکومت نے ایسے غیر متوقع اور عاقبت نااندیشانہ راستوں کا انتخاب کرنا شروع کردیا ہے جس میں مصلحت اور سفارت دونوں ہی عنقا ہیں........





















Toi Staff
Gideon Levy
Penny S. Tee
Sabine Sterk
John Nosta
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
Daniel Orenstein