ربیع الاوّل اور ہماری ذمہ داری!
ربیع الاوّل اسلامی سال کا تیسرا مبارک مہینہ ہے۔یہ مہینہ فیوضات و برکات کے اعتبار سے افضل ہے کہ رحمۃ للعالمین حضورِ اکرمؐ نے دنیا میں اس ماہ میں قدم رنجہ فرمایا۔ 12 ربیع الاوّل بروز پیر، مکۃ المکرمہ میں آپؐ کی ولادت باسعادت صبحِ صادق کے وقت ہوئی۔ 12 ربیع الاوّل ہی میں آپ ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے۔ اسی ماہ کی 10 تاریخ کو محبوبِ کبریاؐ نے اُم المؤمنین سیدہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح فرمایا تھا۔اسی تاریخ سے کائنات کی ظلمت و تاریکیاں نورانیت میں تبدیل ہونے لگیں۔ انسان کا مردہ دل پھر سے تازگی پانے لگا۔ کفر و شرک کی گھنگور گھٹائیں ختم ہونے لگیں۔انسانوں کو انسانیت کے صحیح اور حقیقی مفہوم سے عملی آشنائی ہونے لگی۔ ہر قسم کی خرافات اور بے بنیاد رسم و رواج کی بندشوں میں جکڑا ہوا انسان آزاد ہو کر اپنے مقاصد ِزندگی، اور وجہِ تخلیقات کو سمجھا۔ اپنے معبودِ حقیقی کو جانا، عبد و معبود کے رشتوں کو سمجھا۔یہی وجہ ہے کہ ساری دنیا کے مسلمانوں کے لئے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عشق غیر فانی دولت بن چکا ہے، اس محبت کا اظہارشیدائیانہ کرتے رہتے ہیں اور بارہ ربیع الاوّل........
© Daily Pakistan (Urdu)
