menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

  طب کا شعبہ اور آبادی کا سیلاب

18 0
13.08.2025

عامر کریم خان بھی بہت سادہ آدمی ہیں۔ سمجھتے ہیں کہ ابھی اس معاشرے میں ضمیر زندہ ہیں اور لوگ اپنی اصلاح کر سکتے ہیں،لالچ و طمع کے مارے ہوئے معاشرے میں کون کس کی سنتا ہے۔ عامر کریم خان کمشنر ملتان ہیں، ملتان کے لئے بہت کچھ کررہے ہیں، اب ان کی ترجیح یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کے سب سے برے ہسپتال نشتر کو مریضوں کے لئے ایک ایسا دارالشفاء بنا دیں جہاں وہ آئیں تو انہیں یہ نہ لگے کہ بے یارومددگار ہیں۔ وہ یہ خواب دیکھ رہے ہیں کہ ایک دن یہاں کے ڈاکٹرز واقعی مسیحا کا روپ دھارلیں گے۔ اپنے فرض کو صدقِ دل سے ادا کریں گے، باہر کی دنیا پر نظر نہیں رکھیں گے اور ہسپتال کے اندر داخل مریضوں کو اپنی توجہ کا مرکز بنائیں گے، انہوں نے دو دن پہلے ہسپتال کے 32شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہیڈآف ڈیپارٹمنس کی ایک میٹنگ بلائی جس میں انہیں بتایا کہ رزقِ حلال کی کیا اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب یقینا اس پروفیشن میں اپنی مرضی اور منشاء سے آئے ہیں۔ آپ کو معلوم بھی ہے کہ اس پیشے کے کیا تقاضے ہیں، اس میں اپنا من مار کر مریضوں کی خدمت کرنا پڑتی ہے، لیکن عوام یہ دہائی دیتے ہیں کہ اتنے بڑے ہسپتال میں انہیں جگہ نہیں ملتی، دوائی نہیں ملتی۔ ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتے اور کبھی ایم آر آئی اور سٹی سکین کی مشینیں خراب ہوتی ہیں اور کئی کئی مہینے خراب رہتی ہیں جبکہ ہسپتال کے باہر کی مشینیں ہمیشہ ٹھیک کام کررہی ہوتی ہیں۔ کبھی آپ نے سوچا اس سے غریب مریضوں کو کتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عامر کریم خان کی ان باتوں کا مسیحاؤں پر کتنا اثر ہوا ہوگا، اس کا کم از کم........

© Daily Pakistan (Urdu)