”باجوڑ امن پاسون کی آواز سنی جائے“
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات کے دوران اہم سیاسی رہنما مولانا خان زیب سمیت 2 افراد کی شہادت کے خلاف باجوڑ میں ”امن پاسون“ کے انعقاد سے ثابت ہوگیا کہ قبائلی عوام بدامنی نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں، قبائل لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں،باجوڑ میں کافی عرصہ سے بے گناہ لوگوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جس میں علماء کرام،سیاسی رہنما،سرکاری حکام سمیت قبائلی عمائدین و معصوم لوگ شامل ہیں۔جو لوگ امن کے لئے آواز اٹھاتے ہیں انہیں مار دیا جاتا ہے،مولاناخان زیب کا جرم بھی امن کی بحالی کے لئے دبنگ اور توانا آواز اٹھانا تھا۔ عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے مولانا خان زیب قبائلی اضلاع میں بدامنی کے خلاف 10 جولائی کو ”امن پاسون جرگہ“ کے سلسلہ میں علاقے میں مہم چلا رہے تھے جیسے ہی وہ اپنی گاڑی میں شنڈئی موڑ کے مقام پر پہنچے تو نامعلوم افراد نے اْن پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں مولانا خان زیب اور........
© Daily Pakistan (Urdu)
