menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

  عمرانی خط و کتابت کی باتیں سب چالیں ہیں 

10 0
16.02.2025

ترک صدر پاکستان کا دورہ کرکے اپنے وطن واپس جا چکے ہیں انہوں نے صدر مملکت و وزیراعظم پاکستان سے ملاقاتیں کیں، دوطرفہ تعلقات کے مثبت انداز پر اطمینان اورجاری تعلقات کو اسٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔اسی دورے کے دوران 24 معاہدوں، ایم اویوز پر دستخط بھی کئے گئے سب سے اہم بات، تجارتی حجم 5ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔169سے زائد دنیا کے ممالک میں ترکی واحد ملک ہے جہاں پاکستانی پاسپورٹ اور پاکستانیوں کی تھوڑی بہت عزت کی جاتی ہے۔ پاکستان اور ترکی مشہور زمانہ آر سی ڈی معاہدے کے تحت بھی جڑے رہے ہیں۔ ترکی حقیقت میں پاکستان کا برادر اسلامی ملک ہے۔ طیب اردوان کے دور حکمرانی میں دو برادر اسلامی ممالک کے تعلقات میں اور بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ادوارِ حکمرانی میں بھی ایسا ہوتا رہتا ہے۔ پاک ترک تعلقات موثر بنیادوں اور محبت کے رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ ترکی کے صدر کا حالیہ دورہ اس کا عملی اظہار ہے۔ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کے دورے پر ہے یہ وفد اس بات کا جائزہ لینے کے لئے آیا ہے کہ پاکستان نے کیا معاہدے کے مطابق، معاہدے کی طے کردہ شقوں پر کس حد تک عمل درآمد کیا ہے۔ وفد نے بجٹ یوٹیلائزیشن مزیدبہتربنانے کے لئے مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔ وفد نے یہ تجویز ڈویلپمنٹ سیکٹر کے لئے بجٹ ریلیز سٹرٹیجی اور مانیٹرنگ سسٹم پر بریفنگ کے دوران دی۔ ویسے تو یہ بات اچھی ہے کہ بجٹ کے استعمال میں وہ تمام قواعد و ضوابط بروئے کار لائے جانا چاہئیں جو مروج ہیں اور ان کے نتائج بھی........

© Daily Pakistan (Urdu)