اداریہ
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے فیصل آباد کے تھانے میں درج تین مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گرفتاری کیخلاف فوجی تنصیبات اور سرکاری عمارات پر حملوں اور شہداء کے مجسموں کی بے حرمتی کے الزامات ثابت ہونے پر پارٹی کے 198رہنمائوں اور کارکنوں کو جو مختلف المیعاد قید کی سزائیں سنائی ہیں توقع ہے اس کے نتیجے میں آئندہ ریاست کے خلاف بغاوت کی کوئی اس طرح کی جرأت نہیں کرسکے گا۔ مبصرین کے مطابق ان مقدمات کی سماعت زیادہ مدت تک چلتے رہنے سے یہ گمان ہو رہا تھا کہ معاملے کو سرد خانے کی نذر کیا جارہا ہے مگر ایسے موقع پر جب تحریک انصاف کے بانی جو مختلف نوعیت کے سنگین مقدمات کے تحت قید کی سزا بھگت رہے ہیںاور انکی رہائی کیلئےتحریک چلائی جانیوالی ہے سزائوں کا اعلان پارٹی کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی سینٹ اور پنجاب اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائدین سمیت پارٹی کے کئی سرکردہ رہنمائوں کو دس دس سال قید سنائی گئی ہے۔ فیصل آباد میں حساس ادارے کے دفتر پر حملےکے الزام میں سول لائنز تھانے میں درج مقدمے کے 108ملزمان کو سزا دی گئی جبکہ 79کو بری کردیا گیا۔ ادھر اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر عارف علوی اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے 50رہنمائوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے فیصل آباد کی عدالت کے فیصلے کا........
© Daily Jang
