menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ادارتی نوٹ

10 8
02.11.2024

نو برس کے بعد ایک بار پھر پی آئی اے کی نجکاری ناکام ہونے کے بعد ضروری ہوگیا ہے کہ حکومت اس باب میں پیدا ہونےوالے سوالات کے جواب تلاش کرے اور ان اسباب کو دور کرے جو بدھ کے روز نیلامی کی بولی حکومت کی مقررکردہ کم از کم قیمت 85ارب روپے سے 75ارب روپے کم، یعنی 10ارب روپے کی بولی کی صورت میں سامنے آئے۔ نجکاری کمیشن نے ابتدائی طور پر جن چھ کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کرکے بدھ کے روز نیلامی عمل شروع کیا ان میں سے صرف ایک کی بولی سامنے آئی جبکہ باقی پانچ اس عمل سے دور رہے۔ قبل ازیں پی آئی اے کے 51فیصد شیئر فروخت کرنے کا منصوبہ تھا مگر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس کی طرف سے 60فیصد حصص فروخت کرنے کی منظوری کے بعد توقعات بڑھتی محسوس ہورہی تھیں۔ تاہم جو صورتحال سامنے آئی اس میں نجکاری کا عمل موخر ہوگیا۔ ترجمان قومی ایئر لائن کے مطابق پی آئی اے منافع بخش ادارہ ہے، اس کے صرف لندن ہیتھرو روٹ کی قدر ہی 100ملین ڈالر ہے جو 30ارب روپے کے مساوی ہے۔ اس ادارے کے پاس سترہ A320طیارے ہیں جن........

© Daily Jang


Get it on Google Play