غزہ کے خاتمے کا اعلان
ایران نے کہا ہے کہ حماس نے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
عجیب طرح کا خراج تحسین ہے۔ لاکھوں غزہ والے مر گئے، اس طرح اسے خراج عقیدت بھی کہا جا سکتا ہے۔ کچھ مافوق الفہم، کچھ قابل فہم سی بات ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں غزہ کی جنگ سے اسرائیل کو ناقابل تصور حد تک نقصان پہنچا۔ وہ کمزور ہوا، اس کے سماج میں دراڑیں پڑیں…کم سے کم چھ بار اس کا اسلحہ خانہ مکمل طور پر خالی بھی ہو گیا جسے امریکہ نے فوراً پھر سے بھرا۔ اربوں کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا، معیشت متزلزل ہو گئی جسے امریکہ، ترکی اور عرب ممالک نے سہارا دیا۔ اس کے ناقابل شکست مرکاوا ٹینک حماس والوں نے ٹین کے ڈبوں کی طرح اڑا اور بجا ڈالے۔ اس کے ہزاروں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، ہزاروں پاگل ہوئے، اسرائیل کے پاگل خانے ’’اوورفلو‘‘ ہو گئے۔ اسرائیل کے لئے عالمی خیرسگالی صفر درجے پر آ گئی۔
یہ سب ہوا لیکن اسرائیل ختم تو نہیں ہوا، امریکہ ترکی، عرب ممالک نے اسے پھر سے پائوں پر کھڑا کر دیا لیکن فلسطین تو خاتمے کی طرف جا رہا ہے اور بظاہر اور فی الوقت اس خاتمے کو روکنے کی کوئی سبیل نظر نہیں آتی۔
غزہ مکمل تباہ ہو گیا۔ اس کی 20 فیصد آبادی ماری گئی۔ دنیا میں کوئی اور جنگ ، کسی بھی زمانے میں ایسی نہیں لڑی گئی جس میں کسی ملک کی 20 فیصد آبادی محض ڈیڑھ سال میں فنا کر دی گئی ہو۔ لاکھوں لوگ ایسے زخمی ہوئے کہ عمر بھر کیلئے معذور بن گئے۔ غزہ کی کوئی عمارت ثابت نہیں رہی۔ کھنڈرات کا ایک مہیب سلسلہ ہے جو شمال سے جنوب تک پھیلتا چلا گیا ہے۔ حماس کی 75 فیصد سے زیادہ سپاہ ماری گئی اور اب غزہ کے خاتمے کا امریکی پلان نافذ العمل ہونے کو ہے۔ صدر........
© Nawa-i-Waqt
visit website