مرے کو مارے شاہ مدار
صوبے میں جہاں سرکاری نرخنامے کی پابندی کرنا اور کرانا دونوں ہی ناممکنات میں سے ہو گیا ہے لوگوں کی شکایات کے باوجود اور انتظامیہ کے دعوئوں کے برعکس ہی من مانے ریٹ کی وصولی ہوتی ہے انتظامیہ گوشت ‘ سبزی اور پھلوں کے ریٹ تو مقرر کرتی ہے مگر عملدرآمد کی زحمت گوارہ نہیں کی جاتی شہر میںہر درزی کا الگ ریٹ مقرر ہے مگر پوچھنے والاکوئی نہیں تندور مالکان سے تو انتظامیہ ہر وقت دبائو میں رہتی ہے ایسے میں صوبے کے کسی ماہر اور قابل ڈاکٹر کا پانچ ہزار روپے فی تشخیص اور وہ بھی مشروط وصول کرنا چنداں اچھنبے کی بات نہیں۔ ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے فیسیں خودساختہ طور........
© Mashriq
