menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

شجر کاری کا موسم

6 0
tuesday

پاکستان دنیا کے ان چند بدقسمت ممالک میں شامل ہے جہاں موسمی حالات بہت تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں ۔ موسمی تغیرات کی اس تیزی کوروکنے کے لیے بہت زیادہ اور مختلف النوع اقدامات کی ضرورت ہے لیکن سب سے اہم کام ملک میں شجرکاری کو بڑھانا ہے ۔اس کام کے لیے بہت زیادہ نمائشی منصوبہ بنائے گئے کھربوں روپے ان منصوبوں پر لگائے گئے مگر اس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا ۔پاکستان میں فطرت کو بہت بے دردی کے ساتھ بدلا جارہا ہے ۔ پاکستان میں جنگلات کا رقبہ ہر برس بڑی تیزی کے ساتھ کم ہوتا جارہا ہے اور اس کی وجہ درختوں کی غیر قانونی اور بے دریغ کٹائی ہے ۔ ان علاقوں میں جہاں جنگلات ہیں وہاں سب سے بڑا اور منافع بخش کاروبار ہی درخت کاٹنا اور اس کی سمگلنگ ہے ۔ بے دریغ درخت کاٹنے سے اس خطے کا ایکو سسٹم برُ ی طرح متاثر ہورہا ہے اور اس کے نتیجہ میں سیلاب آتے ہیں اور درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور درختوں کی تعداد کم ہونے سے فضا میں اکسیجن کی بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔ درخت قدرت کا وہ عطیہ ہیں جس کی وجہ سے اس کرہ ارض کا نظام متوازن ہے درخت زہریلی گیسیں جذب کرتے ہیں اور اکسیجن بنانے میں سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ درخت لگانے اور جنگلات کی حفاظت پر کئی ایک ادارے مامور ہیں اور عالمی امدادی ادارے بھی اس سلسلے میں ان کی مدد کرتے رہتے ہیں اور این جی آوز بھی اس سلسلے میں سرگرم رہتے ہیں لیکن دنیا کی دیگر ممالک کی طرح ہمارے ملک میں وہ کامیابی ہمیں نہیں ملی جس کی توقع کی جاتی ہے ۔ اس کی وجوہات کئی ایک ہیں ۔ ناقص منصوبہ بندی ، کرپشن ، مانیٹرنگ اینڈ ایولیویشن کا کوئی مربوط نظام نہ ہونا ۔ لوگوں کو اس کام کے لیے راغب کرنے کے کسی عملی منصوبہ کا نہ ہونااور ان سب سے بڑھ کر جو چیز ہے وہ ہے تحقیق کا نہ
ہونا ۔ اگرچہ ملک میں کئی ایک........

© Mashriq