ملاقاتیں کیا کیا!باتیں بھٹو صاحب کی
دائیں بازو کی پاکستانی صحافت کے سرخیل اور تیسرے فوجی آمر جنرل ضیاء الحق کے محبوب دلنواز ا لطاف حسن قریشی کی کتاب ”ملاقاتیں کیا کیا” بنیادی طور پر دو تین سربراہان مملکت، سیاستدانوں، اہل علم اور قانون دانوں سے کئے گئے انٹرویوز پر مشتمل ہے۔ یہ انٹرویو ہیں شاہ فیصل شہید، شہید ذوالفقار علی بھٹو، تیسرے فوجی آمر جنرل ضیاء الحق، سید ابوالاعلیٰ مودودی، شیخ مجیب الرحمن، سلمان ڈیمرل، خان آف قلات نواب احمد یار خان بلوچ، جسٹس حمودالرحمن، حکیم محمد سعید، ایئرمارشل (ر) اصغر خان اور 13 دیگر نابغہ روزگار شخصیات کے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دائیں بازو کے ممتاز اور سینئر صحافی الطاف حسن قریشی کے ان انٹرویوز کو کتابی شکل میں ہمارے ترقی پسند دانشوراور صحافی دوست فرخ سہیل گوئندی کے ادارے نے شائع کیا ہے۔ دائیں اور بائیں بازو کے اس کاروباری سنگم کی بدولت ہم ایسے طالب علموں کو ایک اچھی کتاب پڑھنے کو مل پائی۔ کتاب کی قیمت بہت زیادہ ہے ہم سے طالبعلموں کو تاجرانہ نرخ پر نصف قیمت 750 روپے میں ملنے والی اس کتاب کی اصل قیمت 1490روپے ہے جوکہ بہت زیاہ ہے۔ پبلشرز حضرات کو بہرصورت لوگوں کی قوت خرید کا احساس کرنا چاہیے۔ 390 صفحات کی کتاب 1490 روپے میں یعنی فی صفحہ تقریباً چارروپے میں بہت زیادہ ہے۔ خیر یہ الگ موضوع ہے اس پر پھر کبھی بات کریں گے کہ پاکستان میں کتابوں کی قیمتیں بہت زیادہ کیوں رکھی جاتی ہیں۔ مذکورہ کتاب میں جن 23 شخصیات کے انٹرویوز شامل ہیں وہ بلاشبہ بیسویں صدی کی نابغہ روزگار شخصیات تھیں اب اسے ہم اکیسویں صدی کی بدقسمتی ہی کہیں (پاکستان کی حد تک)کہ اس کا دامن خالی ہے۔ تلخ نوائی محسوس نہ کی جائے تو یہ صدی بانجھ صدی ہے۔ رہنمائوں کی جگہ تاجر اور کمیشن خور لیڈروں نے لے لی ہے۔ عالمی کی جگہ بونے دندناتے پھرتے ہیں۔ محراب و منبر کو سٹیج بنادیا گیا ہے۔ اقتدار برائے خدمت نہیں بلکہ اقتدار برائے کاروبار کی بڑھوتری ہے۔”ملاقاتیں کیاکیا!” میں جن 23 ملکی و عالمی سطح کی شخصیات کے انٹرویوز شامل ہیں آپ ان کے افکار، نظریات، فہم دین، طرز حکمرانی اور دیگر امور........
© Mashriq
