شاخ زیتون مرجھانے لگی، طبل جنگ کی صدا آ رہی ہے
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح طور پر اعلان کر دیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، اگلے دور کی کوئی امید نہیں، ان کاکہنا تھا کہ افغان وفد چاہتا تھا کہ ان کی زبانی باتوں پراعتبار کیا جائے، حالانکہ عالمی معاہدے ہمیشہ تحریری ہوتے ہیں۔
ایک اور موقع پروزیر دفاع نجی چینل سے گفتگو میں کہہ چکے ہیں کہ افغان حکومت کو معلوم ہے کہ ان کے بارڈر سے آکر پاکستان میں دھماکے ہوتے ہیں، لیکن وہ قابو نہیں کرسکتے، تو پھر ہمیں کرنے دیں، ہم کر لیں گے اور ہم کریں گے۔ بہرحال اس کے باوجودترجمان دفتر خارجہ اب بھی استنبول مذاکرات بارے اگرخوش فہمی کا شکار نہیں تو پرامید ضرور ہے۔
انہوں نے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کی کیفیت کو بھی تسلیم نہیں کیا اور پاکستان کی جانب سے شواہد پر مبنی مطالبات ثالثوں کے حوالے کے کرنے کا کہا ہے، البتہ وفاقی وزیر اطلاعات کے بیان سے ڈیڈ لاک کی کیفیت بلکہ مذاکرات کے اس دور کی بھی ناکامی کاعندیہ ملتا ہے جو ظاہر ہے سفارتی زبان کی بجائے عوامی انداز میں مسئلے کا بیان ہے۔
بظاہر تو اول الذکر مصلحت اور سفارتی آداب کے تقاضوں کے پیروی کرتے دکھائی دیتے ہیں جو ان کے منصب اور مصلحت دونوں کا تقاضا ہے جبکہ وزیر اطلاعات نے حکومتی........





















Toi Staff
Gideon Levy
Penny S. Tee
Sabine Sterk
John Nosta
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
Daniel Orenstein