دھمکی کام کر گئی ، طالبان کے ہوش ٹھکانے ، امن کو ایک اور موقع
استنبول میں پاک افغان مذاکرات کے تیسرے دور کی ناکامی اور مذاکرات کے بے نتیجہ اختتام پر اسلام آباد نے کابل کو جوسخت پیغام دیاتھا، وہ دھمکی کام کر گئی، وہ پیغام تو رابورا پر امریکی کارپٹ بمباری اور ڈیزی کٹر بموں کے حملے جتنا سخت تھا، خوش قسمتی سے ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کے ماحول میں بھی ہوش کے ناخن لینے کا ایک اور موقع میسر آگیا ہے، جس میں ترک صدر کا ثالثی کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہا، جو دوسرے دور کے بے نتیجہ ہونے کے بعد سے متحرک ہو گئے تھے، افغان طالبان کے وفد کی جانب سے کئی مواقع پر اتفاق کے باوجود کابل کی طرف سے غیر سفارتی اور غیر مملکتی رویہ اور ان کی شدت پسندانہ سوچ مذاکرات میں پیشرفت میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔
قندھار گروپ کی من مانی
کابل میں تین مختلف گروپوں کے متضا د رویئے اور ایک گروپ کا سخت متشددانہ بلکہ دہشت گردانہ موقف مذاکرات کو ناکام بنا کر طبل جنگ کی جس سرحد پر لے گئی تھی، اب جبکہ دھمکی کام کر گئی، اور امن کو ایک اور موقع مل گیا ہے تو ایک مرتبہ پھر سفارت کاری اور بین الاقوامی قوانین بشمول دوحہ معاہدے کے وعدوں کی پاسداری کی طرف رجوع کرتا نظر آتا ہے اور امید ہو چلی ہے کہ دہشت گردانہ موقف پر عقل و خرد غالب آئے گی۔ اطلاعات کے مطابق استنبول سے پاکستانی........





















Toi Staff
Gideon Levy
Penny S. Tee
Sabine Sterk
John Nosta
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
Daniel Orenstein