menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

1984

49 27
thursday

یہ کہانی سات جون 1981 کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے ذراسا پیچھے سے شروع کرنا ہو گا‘ 1980 کی دہائی میں عراق اسلامی دنیا کا طاقتور ترین ملک تھا‘ اس کے پاس فوج تھی‘ تیل کا پیسہ تھا اور دنیا اس کے ساتھ تھی‘ عراقی حکمران ہر لحاظ سے عراق کو ناقابل تسخیر بنانا چاہتے تھے اور یہ ایٹم بم کے بغیر ممکن نہیں تھا‘ فرانس اس زمانے میں نیوکلیئر ٹیکنالوجی کو لیڈ کر رہا تھا‘عراق نے 1976 میں فرانس سے ایٹمی ریکٹر خریدا اور بغداد سے 17 کلومیٹر کے فاصلے پر عرب دنیا کے پہلے ایٹمی پلانٹ کی بنیاد رکھ دی اور ایٹمی طاقت بننے کے لیے دن رات ایک کر دیے‘عراقی نیوکلیئر سائیٹ فرنچ زبان میں اوسی راک (Osirak) اور عربی میں تموز کہلاتی تھی‘ تموز بابلی دور میں مہینے کا نام تھا‘ صدام حسین کی سیاسی پارٹی تموز کے مہینے میں بنی تھی لہٰذا صدام حسین نے نیوکلیئر سائیٹ کا نام تموز رکھ دیا۔

 عراق کے ایٹمی پروگرام سے دو ملکوں کو خطرہ تھا‘ ایران اور اسرائیل‘ ایران نے 1980 میں تموز پر حملہ کر کے عمارت کو ٹھیک ٹھاک نقصان پہنچایا لیکن اس کے پاس بھاری بم‘ میزائل اور جہاز نہیں تھے لہٰذا وہ پلانٹ کو مکمل طور پر تباہ نہ کر سکا‘ ایران کا یہ آپریشن شمشیر سوزان کہلاتا ہے‘ اس کے بعد اسرائیل کی باری تھی‘ اسرائیل نے 7 جون 1981 میں تموز ایٹمی پلانٹ پر حملہ کیا اور اسے مکمل طور پر ختم کر دیا‘ یہ حملہ فضائیہ کی تاریخ کا ناقابل یقین واقعہ تھا‘ میں بات آگے بڑھانے سے قبل آپ کو اس حملے کی تفصیل بتاؤں گا‘ کیوں؟ کیوں کہ ہماری کہانی میں آگے چل کر اس کا بار بار ذکر آئے گا اور اس کا موجودہ حالات کے ساتھ بھی گہرا تعلق ہے۔

اسرائیل نے 1979 میں عراق کا ایٹمی ریکٹر تباہ کرنے کا فیصلہ کیا‘ اس وقت اسرائیل میں میناگھم بجن (Menachem Begin) وزیراعظم تھا‘ اس نے اسرائیلی ائیرفورس کے 140 اسکواڈرن کو یہ ذمے داری سونپ دی‘ یہ اسکواڈرن عرف عام میں گولڈن ایگل کہلاتا تھا‘ اس زمانے میں ایف 16 سب سے اچھا جہاز تھا لیکن یہ اسرائیل سے عراق اور وہاں سے واپس نہیں آ سکتا‘ اسرائیلی انجینئرز نے سب سے پہلے اس میں الٹریشن کی ‘اس کے ساتھ تین اضافی فیول ٹینک لگائے‘ پھر جہاز کے ساتھ دو دو ہزار پاؤنڈز (1920 کلوگرام) وزنی دو ایم کے 84 بم لگائے اور پھر یہ ان جہازوں کو اڑاتے رہے‘ اسرائیل نے ایسے 8........

© Express News