ایٹمی بمباری کے 80سال
ہیروشیما اور ناگاساکی پرایٹمی بمباری کو 80سال بیت گئے ہیں۔ یہ 6 اگست 1945ء کی صبح تھی جب امریکی طیارے سے انسانی تاریخ کا سب سے مہلک اورتباہ کن ہتھیار اس دھرتی پر گرایا گیا، بزلہ سنجی دیکھئے لٹل مین نام رکھ چھوڑا اور تین دن بعدفیٹ مین کے نام سے 9 اگست کو ناگاساکی پردوسرا ایٹم بم گرا دیا گیا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اگست کا مہینہ جاپان میں مرنے والوں کویاد کرنے کے لئے مخصوص ہے، جس طرح ہم لوگ محرم الحرام میں روایتی طور پر اپنے پیاروں کی قبروں کی صفائی ستھرائی اور لیپا لپائی کے لئے جاتے ہیں، یہاں یہ رواج ہے کہ ماہِ اگست میں ہر شخص اپنے آبائی علاقے میں واپس جاتا ہے اور اپنے عزیز و اقارب کی قبروں پر حاضری کے علاوہ ان کی دیکھ بھال اور مرمت کا کام بھی کرتا ہے۔ جاپانی قبرستان پتھروں سے تراشیدہ قبور پر مشتمل ہوتا ہے۔ کنکریٹ کے فرش پر قدِ آدم اونچائی اور ایک مربع میٹر رقبے میں قبر کا پتھر سے تراشیدہ تعویز ہوتا ہے۔ قبر کو سمادھی کہنا زیادہ مناسب ہو گا، کیونکہ مردے کو جلانے کے بعد اس کی استھیاں اور باقیات ایک چھوٹے سے مٹکے میں بند کرکے اس قبر میں رکھی جاتی ہیں۔ اس سمادھی کی اوسط قیمت پاکستانی روپے میں تیس لاکھ کے قریب ہوتی ہے، مہنگی اقسام کی قبریں تو کروڑوں میں بنتی ہیں۔ یہاں مگر ہر خاندان کی ایک ہی سمادھی ہوتی ہے، اس میں ہر مرنے والے کا مٹکا رکھ دیا جاتا ہے۔ سکول کے بچوں کو پورا مہینہ چھٹی ہوتی ہے۔
امریکی صدر نوبیل امن........© Daily Pakistan (Urdu)
