معرکہ حق اور 65ء کی پاک بھارت جنگ
جب بھی 6ستمبر کا دن آتا ہے تو مجھ سمیت ہر محب وطن پاکستانی کی طرح میرا خون بھی کھولنے لگتا ہے۔یہ میں اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں کہ میں نے 1965ء کی پاک بھارت جنگ کو مکمل ہوش و حواس میں دیکھا۔اس جنگ میں پاک فوج نے جس طرح اپنے سے دس گنا بڑے دشمن کو ناکوں چنے چبواکر اپنے وطن کا دفاع کیا۔وہ منظر میری آنکھوں میں آج بھی گھومتے ہیں۔مجھے فضائی سرفروش ایم ایم عالم کا عظیم کارنامہ بھی یاد ہے جب انہوں نے یکے بعد دیگرے پانچ بھارتی طیاروں کو زمین بوس کردیا۔مجھے میجر شفقت بلوچ سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہے۔جنہوں نے لاہور کے محاذ پر صرف 110جوانوں سے بھارتی فوج کے ایک بریگیڈ کا مقابلہ کیا بلکہ اسے تباہ کردیا اور بھارت کو لاہور کے محاذ پر نیا بریگیڈ لانچ کرنا پڑا۔ایک بھارتی جرنیل نے اپنی کتاب میں لکھا تھاکہ مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ پاکستان نے اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے کونسی فولادی فورس بنارکھی ہے، جو ناقابل شکست ہے۔ ہمارے ٹینکوں، توپوں اور سٹین گنووں کی گولیوں کی بوچھاڑ انہیں چھو کر بھی نہیں گزرتی لیکن ان کی ہر گولی ہمارے جوانوں کے سینوں کو چیرتی ہوئی نکل جاتی ہے۔پاکستان کے مقابلے میں ہمارے ٹینک، توپیں اور ہوائی جہاز بھی ناکام دکھائی دیتے ہیں جبکہ پاکستانی فوج ہر محاذ پر کامیاب رہی۔اس بھارتی جرنیل نے یہ بھی لکھا تھاکہ بھارتی فوج نے 600 ٹینکوں کی مددسے چونڈہ کے محاذ پر حملہ کیا تھا جہاں کامیابی یقینی تھی لیکن وہاں پر بھی بھارتی فوج کو ناکامی کاسامنا کرنا پڑا۔حالانکہ یہ ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ تھی۔ہم ابھی تک یہ نہیں سمجھ سکے کہ پاکستان کے پاس کونسی ایسی طاقت ہے جو ہر محاذ پر انہیں........





















Toi Staff
Penny S. Tee
Gideon Levy
Sabine Sterk
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
John Nosta
Daniel Orenstein