menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   پاکستان خواب سے حقیقت تک   (2)

15 1
10.09.2025

ڈاکٹر مظفر عباس میں شعری و ادبی ذوق کی وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے دادا مولوی ضیاء محمد قیام پاکستان سے قبل اپنے علاقے کے معروف وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ عمدہ شعری و ادبی ذوق کے مالک تھے اور تصنیف و تالیف کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے تھے ان کے والدِ گرمی ابوالفضل عباس وفا تخلص کرتے تھے اور بہت اچھے شاعر تھے تاہم ان کی زیادہ تر کاوش مذہبی شاعری تک محدود تھی ان کی شاعری کے مسودے ڈاکٹر صاحب کے پاس آج بھی محفوظ ہیں ان کی والدہ بھی بڑے عمدہ اور پاکیزہ ادبی ذوق کی مالک تھیں انہیں انیس و دبیر کے طویل مرثیے ازبر تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں شعری ذوق ورثے میں دیا ہے یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی اورینٹیل کالج کے ماحول نے ان کے اس شوق کو مزید نکھار بخشا۔ ان کی نظمیں، غزلیں کالج اور یونیورسٹی کے میگزین کے علاوہ ادب لطیف، تحریریں اور تخلیق جیسے جرائد میں باقاعدہ شائع ہوتیں رہیں۔ نعت کے چند اشعار:

کالاباغ ڈیم بھاڑ میں جائے، ہمیں چھوٹے ڈیم بنانے چاہئیں

آگہی میری روشنی میرے روز و شب کی یہ چاشنی

یہ تو سب حضورؐ کے دم سے ہے یہ تو سب حضورؐ کا ہے دیا

میں مظفر خستہ گام ہوں میں مظفر خستہ حال ہوں

مجھے آپ ہی سرخ رو کریں میری آپ سے ہے یہ التجا

لکھنے کا آغاز انہوں نے بچوں کے رسائل میں کہانیاں لکھنے سے کیا۔ انہیں اس دور میں ریڈیو پاکستان کے طالب علموں کے پروگرام میں کمپیئرنگ کا موقع بھی ملا اس حوالے سے انہیں ادبی محفلوں، حلقہ ارباب ذوق کے جلسوں اور ٹی ہاؤس کی سرگرمیوں میں شامل ہونے کے مواقع بھی ملے۔ اس دور کے طالب علم ساتھیوں میں........

© Daily Pakistan (Urdu)