صوفی تبسم درِ راہ مرشدِ اقبال…………(1)
بچپن کا زمانہ تھا جب ہم نے علامہ محمد اقبال کا نام اپنے نصاب کی کتابوں میں پڑھا جس میں بچوں کی مشہور اور آسان نظمیں شامل تھیں اپنے سکول کی اسمبلی میں قومی ترانے کے علاوہ جو نظم ہمیں ازبر تھی وہ آج بھی گانے کو جی چاہتا ہے اور شاید ہماری ہم عمر تمام دوستوں کو یاد ہو۔
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری
ہومیرے دم سے یونہی میرے وطن کی زینت
جس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زینت
یہ ایسی خوبصورت نظم تھی جو ہم جیسے شرارتی بچوں کو اچھے اخلاق کا درس دیتی تھی اس کے علاوہ علامہ کی بہت سی بہترین نظمیں جو خاص طور پر انہوں نے بچوں کے لئے اُردو میں عام فہم زبان میں لکھیں جن میں پرندے کی فریاد، ایک پہاڑ ترانہ ہندی، ماں کا خواب، پہاڑ اور گلہری، ایک مکڑا اور مکھی، بچے کی دعا وغیرہ شامل ہیں۔ ان میں زیادہ تر نظمیں تو ہم اپنے سکول کے ہر جمعہ کو ہونے والے ”بزم ادب“ کے پیریڈ میں باآوازِ بلند پڑھا کرتے تھے اور تقریباً سب از بر ہو چکی تھیں بچے کی دعاکو ہم سب کو بہت پسند تھی جس کا مطلع ہے:
کراچی میں بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، 19سالہ نوجوان چھریوں کے وار سے جاں بحقیا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کو گرما دے جو رُوح کو تڑپا دے
ہم میں سے بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہوں گے کہ شاید ہم ہی اپنے بچپن کے زمانے سے علامہ اقبال کے گرویدہ تھے ان کے کلام اور ان کی سوچ سے آشنا تھے جو ہمارے محترم اساتذہ ہمیں........





















Toi Staff
Penny S. Tee
Sabine Sterk
Gideon Levy
John Nosta
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
Daniel Orenstein