menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   ”سیاست کا حال مت پوچھو“

10 0
24.11.2025

پاکستان کے سیاسی میدان میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران میں جو گہما گہمی رہی اس کے لئے جگہ کا انتخاب سیاستدانوں ہی کی طرف سے کیا گیا تھا۔قومی اسمبلی اور سینٹ کے دونوں ایوانوں کے فاضل ارکان نے اپنی اپنی بساط کے مطابق سیاسی داؤ پیچ اور الفاظ کی جادوگری کے جوہر دکھانے میں ایک دوسرے سے بڑھ کر حصہ لیا۔ظاہر ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ایوانوں میں لگے سیاسی میدان میں رونق لگانے والے صرف ارکانِ سینیٹ اور قومی اسمبلی ہی ہو سکتے تھے تاہم ان میں اربابِ اقتدار اور شاخِ اقتدار پر چہچہانے والے اُن کے اتحادیوں نے اپنے ”قائدین“ کی ہاں میں ہاں ملانے سے سرِ مو بھی انحراف کرنے کا خطرہ مول نہ لیا۔ایسی ہاؤ ہو میں 26ویں آئینی ترمیم اور پھر27ویں آئینی ترمیم منظور کی۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے27ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت سے منظوری کے بعد کہا ”27ویں آئینی ترمیم پھر بھرپور مشاورت ہوئی، ساتھ ہی یہ مژدہ بھی سنا دیا کہ18ویں آئینی ترمیم میں تبدیلی بھی مشاورت سے ہو گی۔اپنے اقتصادی مسائل کے گرداب میں گرفتار حواس باختہ عوام، اقتدار والوں کو کہاں فرصت ہو گی کہ عوام کی سنیں اور کم از کم وفاقی ادارہ شماریات ہی کی ”ثقہ“ رپورٹوں سے آگاہ ہونے پر ”توجہ“ دے سکیں،جس نے مہنگائی کی شرح میں 4.15 فیصد اضافے کی نوید دے رکھی ہے۔ خدا معلوم وزیراعظم شہباز شریف اپنی زیر صدارت ملکی ٹیکس نظام میں اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس میں یہ کہہ رہے تھے کہ معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کی رفتار کو تیز تر کیا جائے۔ حقائق چھپانے سے بھوک و افلاس کا شکار ملک کی 40فیصد سے زائد........

© Daily Pakistan (Urdu)