menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   بیٹھک

11 0
15.10.2025

ہر سال جب بھی گرمی کا موسم آتا ہے تولاہور کے باسی یہی شکوہ کرتے ہیں کہ اس بار پہلے سے زیادہ گرمی ہے جو برداشت نہیں ہو رہی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ گرمی کا موسم ہمیشہ ہی تپش اور حبس لے کر آتا ہے اس موسم میں لاہور کے باسی ہر وقت بیزار نظر آتے ہیں۔ یوں تو لاہور میں ادبی اور کلچرل پروگرام پورے سال ہوتے رہتے ہیں مگر سخت گرمی میں اس میں کافی کمی آ جاتی ہے اگر کوئی ادبی محفل رکھ بھی لے تو وہاں جانا ایک عذاب سے کم نہیں ہوتا، مگر جیسے ہی گرمی رخصت ہوتی ہے عوام سکھ کا سانس لیتے ہیں۔ ہر طرف سے کسی نہ کسی پروگرام کا دعوت نامہ موصول ہونے لگتا ہے۔ شادیاں بھی عموماً اچھے موسم میں ہی کی جاتی ہیں۔ادبی محفلیں، فیسٹیول اس موسم میں بامِ عروج پر ہوتے ہیں۔ لاہور کے تمام لکھاری اکٹھے بیٹھنا، مختلف موضوعات پر گفتگو کرنا،سوالات و جوابات کے سیشن کروانا،کڑوا بولانا، سچ سننا یہاں کے پڑھے لکھے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔ اس بحث مباحثے میں سب مہمان کھلے دِل سے اپنی خوبیوں، خامیوں کو قبول کرتے ہیں اپنے مستقبل اور نئی نسل کے لئے اُن کے بہتر مستقبل کے لئے سوچ بچار بھی کرتے نظر آتے ہیں۔ لاہور کی مختلف ادبی تقریبات میں عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ بات کتنی ہی پیچیدہ اور ترش کیوں نہ ہو۔ آخر کار صدرِ محفل اپنی قیمتی رائے سے مستفید کرتے ہیں اور بڑی خوبصورتی سے گفتگو کو سمیٹ کر کسی نتیجے پر پہنچا دیتے ہیں۔ یہی ہماری محفلوں کا انداز ہے پڑھے لکھے لاہوریے انتہائی خلوص و محبت سے ایک دوسرے کی بات سے متفق ہو جاتے ہیں۔ چند دِن پہلے ایسی ہی ایک تقریب کا انعقاد جم خانہ میں کیا گیا تھا۔ اس تقریب کا اہتمام ہر ماہ کیا جاتا ہے جس کے........

© Daily Pakistan (Urdu)