کشمیریوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں نے کشمیری عوام پر منظم انداز میں مظالم ڈھانے اوران کا استحصال کرنے پر بھارت کی مذمت کرتے ہوئے اسے جدید دور کی غلامی قراردیاہے۔ غلامی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور نگراں اداروں نے حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کی بھارتی کوششوں کے تحت جبری گمشدگیوں، تشدد اور نظربندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی فورسز نے کشمیری خواتین کے خلاف جنسی تشدد کو ادارہ جاتی شکل دے دی ہے جو جدیددور کی غلامی کا گھناؤنا چہرہ ہے۔ آبادی کے تناسب میں تبدیلیاں، جائیدادوں پر قبضے اور اختلاف رائے کو خاموش کرنے جیسے بھارتی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کی شناخت اور ثقافت کو مٹاناہے۔ تاہم کشمیری عوام بھارتی غلامی سے مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انسانی حقوق کے علمبرداروں نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ عالمی ادارے کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لئے اقدامات کرے جن میں کشمیری عوام کی امنگوں کی عکاسی کی گئی ہے۔ کشمیریوں کو دبانے کی بھارت کی حکمت عملی ناکام ہو گی۔ انہوں نے کشمیریوں کو غلام بنانے کی کسی بھی کوشش کے خلاف مزاحمت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
امریکی صدر سے ملاقات کے بعد وزیراعظم شہبازشریف کی آج کی مصروفیات سامنے آگئیںبھارت برطانوی سامراج سے........
© Daily Pakistan (Urdu)
