سعودی قومی دن اور پاکستان کی وابستگی
دنیا کی تاریخ میں کچھ دن ایسے ہوتے ہیں جو محض ایک تاریخ نہیں بلکہ ایک قوم کی شناخت، اتحاد اور عزم کی علامت بن جاتے ہیں۔ سعودی عرب کا قومی دن بھی انہی یادگار مواقع میں سے ایک ہے جو ہر سال 23 ستمبر کو شایانِ شان طریقے سے منایا جاتا ہے۔ یہ دن ہمیں اس جدوجہد کی یاد دلاتا ہے جب شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود نے 1932ء میں منتشر قبائل اور خطوں کو متحد کر کے ایک نئی مملکت کی بنیاد رکھی۔ یہ محض ایک ریاست کا قیام نہیں تھا بلکہ ایک ایسے عہد کا آغاز تھا جو اسلامی ورثے کی تجدید اور امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت بن گیا۔ سعودی عوام اس دن کو قومی یکجہتی، استحکام اور ترقی کی تجدید کے طور پر مناتے ہیں اور پوری دنیا کے مسلمان اس خوشی میں شامل ہو کر اسلامی اخوت کے جذبے کو تازہ کرتے ہیں۔
ٹرمپ نوبیل امن انعام چاہتے ہیں تو غزہ جنگ ختم کرانا ہوگی، فرانسیسی صدرپاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہمیشہ سے منفرد رہے ہیں۔ یہ رشتہ محض سیاسی یا سفارتی بنیادوں پر قائم نہیں بلکہ اس کی جڑیں تاریخ، مذہب اور تہذیب کی گہرائیوں میں پیوست ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد سعودی عرب ان اولین ممالک میں شامل تھا جس نے نئی ریاست کو تسلیم کیا اور ہر کڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔ دوسری طرف پاکستانی عوام کے دلوں میں سعودی عرب کی محبت اس لیے رچی بسی ہے کہ یہ سرزمین مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جیسے مقدس مقامات کی حامل ہے۔ حرمین شریفین سے عقیدت ہی وہ رشتہ ہے جو ہر پاکستانی کو سعودی عوام سے جوڑ دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب کا قومی دن خصوصی اہمیت کے ساتھ دیکھا اور منایا جاتا ہے۔
آئی........© Daily Pakistan (Urdu)
