توہین مذہب نام نہاد مولوی پر کیوں لاگو نہیں؟؟؟
کچھ دن پہلے ایک خبر سننے کو ملی مولوی صاحب مسجد کے کمرے میں پانچ سال کے بچے کے ساتھ بدفعلی کرتے رہے۔ پھر ایک اور خبر سننے کو ملتی ہے مدرسے کے مہتمم اور قاری نے گیارہ سالہ بچے پر تشدد کیا اور مار مار کر جان ہی سے مار دیا۔ یقین کریں یہ سب سن کر دکھ نہیں ہوا، حیرت بھی نہیں ہوئی۔ اس لئے کہ یہ سب پہلی بار نہیں ہوا اور نا ہی یہ آخری بار ہے۔ یہ سب اتنا عام ہوچکا ہے کہ اب ایسی خبر خبر نہیں روٹین کی بات لگتی ہے۔ مولویوں کی ایسی نازیبا حرکات سے لگتا ہے وہ سمجھتے ہیں کہ پانچ وقت کی نماز اور بچوں کو قرآن پڑھا کر وہ اتنا اجر کما چکے ہیں کہ اب اس اجر کے بدلے وہ مسجد یا مدرسے میں آئے سارے بچوں سے بھی بدفعلی کرتے رہیں تو انھیں فرق نہیں پڑتا۔ وہ مولوی یا قاری حضرات جو بچوں کے ساتھ جنسی سرگرمی سر انجام دیتے ہیں جانے خود کو کتنا پارسا، باحیا، متقی........
© Daily Pakistan (Urdu)
