menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

    عید،بکرے اور قصائی

13 0
08.06.2025

عیدالاضحی پر دو بڑے چیلنج درپیش ہوتے ہیں۔ قربانی کا اچھا جانور مناسب قیمت میں مل جائے اور قصائی صاحب وقت پہ دستیاب ہوں،جس طرح محبوب کے آنے یا نہ آنے کا آخر وقت تک دھڑکا لگا رہتا ہے،اُسی طرح قصائی کی آمد بھی آخری وقت تک یقین اور بے یقین کے گرداب میں لپیٹے رکھتی ہے۔ اس بار سوشل میڈیا پر یہ شور بھی برپا رہا کہ ٹک ٹاکرز نے زیادہ سے زیادہ ویور شپ اور لائیکس لینے کےلئے جانوروں کے ریٹ آسمان پر پہنچا دیئے۔ بھولے بادشاہ بیوپاریوں کی آنکھیں کھل گئیں اور انہوں نے سوچا وطن عزیز میں بے تحاشہ سونا اور تیل نکل آیا ہے اس لئے جانوروں کے نرخ آسمان سے بھی اوپر لے جاﺅ۔میرا معمول ہے کہ میں عید سے ایک دن پہلے بکرا خریدتا ہوں اور سالہا سال سے ہمیشہ مناسب قیمت پر بکرا مل جاتا ہے، مگر اِس بار دوستوں نے سوشل میڈیا کی پوسٹوں سے متاثر ہو کر کہنا شروع کر دیا منڈی بہت تیز ہے۔ بیوپاریوں کے نخرے سٹریل محبوب کے نخروں سے بھی زیادہ تنگ کرنے والے ہیں۔خیر میں نے انجینئر عبدالحکیم ملک اور اظہر سلیم مجوکہ کو ساتھ لیا اور بکروں کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے۔منڈی پہنچے تو جلد ہی ہمیں اندازہ ہو گیا ٹک ٹاکرز کے بتائے ہوئے سارے فسانے غلط ہیں۔منڈی میں بکرے ہی بکرے تھے، بلکہ بڑے جانوروں کی بھی بہتات تھی۔ بکر منڈی جا کر آپ کو سب سے پہلے بیوپاریوں کی نفسیات کا جائزہ لینا چاہئے۔ اگر وہ آپ کو دیکھ کر تکبرانہ نگاہ ڈالتے ہیں پیچھے سے آواز نہیں دیتے کہ صاحب یہ بکرا دیکھ لیجئے، گھر کا پلا ہوا ہے،دوندا ہے، پُٹھ مضبوط ہے۔ تو سمجھ جایئے منڈی تیز نہیں گری ہوئی ہے۔اب آپ کو دیکھ بھال کے قدم اٹھانا ہے۔ میرا تجربہ اس میں یہ ہے کہ کبھی........

© Daily Pakistan (Urdu)