بہتری کے آثار نظر آنے لگے ہیں
ایسے لگتا ہے کہ ہمارے دن پھرنے لگے ہیں عوام کے اچھے دن آنے والے ہیں، اچھی خبریں پڑھنے اور سننے کو مل رہی ہیں، قومی معیشت مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہو چکی ہے ہمیں قرض دینے والے،ہمارے مائی باپ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ والے ہمارے کھاتے چیک کر چکے ہیں ویسے تو وہ ایسا ہر تین ماہ بعد کرتے ہیں،اس مرتبہ بھی انہوں نے ہماری کارگزاری جانچنے کے لئے بڑی محنت اور عمیق بینی سے ہمارے کھاتے چیک کئے۔انہوں نے دیکھا کہ سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا ہونا چاہئے۔ہم نے ان کی شرائط کے مطابق،بلکہ ان کی وصولیاں، مناصب اور اخراجات بھی طے کردہ حدود کے اندر ہی تھے انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔اب آئی ایم ایف کا وفد بجٹ 2025-26ء کی تیاری کے حوالے سے معاملات طے کر رہا ہے،ٹیکس وصولیوں کا حجم کیا ہو گا،ٹیکس کا حجم کیسے بڑھایا جائے گا؟ نجکاری کے عمل کو کیسے تیز اور موثر بنایا جائے گا؟ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے جاری منصوبے کو کس طرح آگے بڑھایا جائے گا؟ سرکلر ڈیٹ یا گردشی قرضہ کیسے کم یا ختم کیا جا سکے گا؟ویسے حکومت گردشی قرضے کے بڑھنے کی رفتار پر پہلے ہی قابو پا چکی ہے، بجلی مہنگی کرنے والی کئی کمپنیوں سے معاملات نئے سرے سے طے کئے گئے ہیں، جس سے اربوں روپے کی بچت ہوئی ہے عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں کمی سے بھی معاملات میں بہتری آئی ہے۔ تیل کی کمی کا کچھ فائدہ صارفین تک بھی منتقل کیا گیا ہے،بجلی کے نرخوں میں ٹھہراؤ ہی نہیں،بلکہ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے ویسے بجلی کے نرخ ابھی بہت زیادہ تسلی بخش سطح پر نہیں لائے جا سکے،لیکن پھر بھی ریٹس میں مناسب حد تک کمی کر دی گئی ہے۔
"میرا باپ خلائی مخلوق تھا، ایلینز اس کے اعضا لے گئے" بیٹے نے والد کو بے دردی سے قتل........© Daily Pakistan (Urdu)
