انصار عباسی
عمران خان نے تحریک انصاف کو ایک ایسی بند گلی میں لا کھڑا کیا ہے کہ آگے بڑھنے کا کوئی رستہ نظر نہیں آ رہا۔ خود بھی خان صاحب کو ایک ایسی صورتحال کا سامنا ہے کہ وہ جیل سے باہر آتے ہوئے نظر نہیں آ رہے۔ کسی دوسرے کی وہ سنتے نہیں اور یہی وجہ ہے تحریک انصاف کی پوری لیڈرشب کو بھی کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ وہ کیا کرئے۔ تحریک انصاف کی سیاسی سپیس کی یہ حالت ہے کہ اب پوری پارٹی کی سب سے بڑی ڈیمانڈ یہ ہے کہ عمران خان سے اُن کی بہنوں اور وکلاء کو کم از کم ملنےتو دیا جائے۔ عمران خان کی رہائی، حقیقی آزادی اور جعلی الیکشن کے خلاف تمام نعرے اور تحریکیں کہیں گم ہو کر رہ گئی ہیں۔ پارٹی میں کسی کو کچھ معلوم نہیں کہ عمران خان کی پالیسی ہے کیا؟ وہ چاہتے کیا ہیں؟ اور کس طرح اپنے سیاسی اہداف کو حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟کسی رہنما ،کسی دوسرے کی جرات نہیں کہ خان کی حکمت عملی پر کوئی سوال اُٹھائے۔ خان اگر اپنے ہی رہنماؤں کو میر جعفر اور میر صادق بھی کہہ دے تو کسی کی کیا مجال کے اس کو چیلنج کرے۔ خان کی پالیسی یہ ہے کہ حکومت اور حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں سے بات نہیں ہو سکتی کیوں کہ ان کے پاس اختیار ہی نہیں تو ان سے بات چیت کرنے کا کیا فائدہ!!! اگر یہ درست ہے تو پھر جن کے پاس اختیار ہے اُنہیں وہ اپنے ہر بیان میں بُرا بھلا کہتے ہیں، تو ایسے میں جن اختیار والوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال........





















Toi Staff
Sabine Sterk
Penny S. Tee
Gideon Levy
Waka Ikeda
Grant Arthur Gochin
Tarik Cyril Amar