menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

خلیل احمد نینی تا ل والا

10 15
monday

پاکستان ایک امن پسند ریاست ہے، جو خطے میں استحکام، ہم آہنگی اور باہمی تعاون کی خواہا ں ہے۔ اسکی پالیسی ہمیشہ سے مذاکرات، سفارتکاری اور پرامن ذرائع سے تنازعات کے حل پر مبنی رہی ہے۔ تاہم، بھارت کی مسلسل جارحیت، سرحدی اشتعال انگیزی اور دہشت گردی کی سرپرستی خطے کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے۔ بھارت کی جانب سے بارہا پاکستان کی سرحدوں کو چیلنج کرنیکی کوششیں اور دہشت گردی کو ہوا دینے کی سازشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ ماضی میں جب بھی بھارت نے اپنے ناپاک عزائم کے تحت پاکستان کیخلاف جارحیت کی، پاکستانی افواج نے اسے منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملا دیا۔ یہ پاکستان کی عسکری قوت ،پیشہ ورانہ صلاحیت اور ناقابل شکست حوصلے کا ثبوت ہے کہ وہ ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنیکی مکمل صلاحیت رکھتا ہے ۔بھارت کو یہ واضح پیغام دینا ضروری ہے کہ وہ اپنی ہٹ دھرمی اور اشتعال انگیزی سے باز آئے۔ پاکستان کی مسلح افواج،جو جدید ہتھیاروں ،اعلیٰ تربیت اور لازوال جذبے سے لیس ہیں، کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں ۔اگربھارت نے ایک بار پھر جنگ مسلط کرنےیا دہشتگردی کی کوشش کی تواسے نا قابل تلافی نقصان اٹھانا پڑیگا۔ ماضی کی ناکامیاں بھارت کیلئے عبرت کا سامان ہیں کہ پاکستان کے صبر اور تحمل کو اسکی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاک فوج نے ہر بار دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا ہے، چاہے وہ سرحدی جھڑپیں ہوں یا دہشتگردی کی سازشیں۔ یہ روایت آئندہ بھی جاری رہیگی اور بھارت کو ہر قیمت پر سبق سکھایا جائیگا۔ پاکستان کا بنیادی ہدف خطے میں امن کا قیام ہے، لیکن یہ امن اسکی خود مختاری، وقار یا قومی سلامتی کی قیمت پر نہیں ہوسکتا۔ پاکستانی قوم اپنی افواج کیساتھ یکجہتی سے کھڑی ہے اور افواج کا ہر جوان وطن کی حفاظت کیلئے اپنی جان کی بازی لگانے کو تیار ہے۔ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیاں اور اشتعال انگیز بیانات خطے کے امن کو خطرے میں ڈالتے ہیں، لیکن پاکستان........

© Daily Jang