menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

دریائے سندھ کا بہاؤ رواں دواں رہنا چاہئے

13 0
previous day

کئی دہائیوں سے سندھ طاس معاہدہ (آئی ڈبلیو ٹی) پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگوں اور سیاسی تنازعات کا مرکز رہا ہے۔ یہ پاکستان کی زراعت، معیشت اور توانائی کے تحفظ کے لئے ضروری قیمتی وسیلہ ہے۔ آج، دریائے سندھ سے متعلق پاکستان اُور بھارت کے درمیان اہم معاہدے کو چیلنجوں کا سامنا ہے کیونکہ بھارت نے یکطرفہ طور پر آئی ڈبلیو ٹی کو معطل کر دیا ہے، جس سے پاکستان کو ملنے والا پانی فی الوقت روکنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم بھارت کے لئے راتوں رات دریاؤں کا بہاؤ روکنا ممکن نہ ہو کیونکہ ایسا کرنے کے لئے اس کے 2 ڈیمز کشن گنگا اور بگلیہار (اور تیسرا، ریتلے میں پانی ذخیرہ کرنے کی زیادہ گنجائش نہیں ہے کیونکہ یہ ڈیمز بجلی پیدا کرنے کے لئے بنائے گئے اُور انہیں ”رن آف ریور“ ڈیم کہا جاتا ہے۔ بھارت میں اس وقت پانی ذخیرہ کرنے والے بڑے ڈیموں اور وسیع تر نہری نظام جیسے بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے تاکہ پانی کا رخ موڑا جا سکے یا روکا جا سکے۔ دریاؤں کے بہاؤ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے لئے بڑے پیمانے پر تعمیراتی منصوبوں کی ضرورت ہوگی جن کی تکمیل دہائیوں پر نہیں تو کئی سالوں پر........

© Daily AAJ