menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

گورننس کے خلا: کیا کیا جائے؟

9 0
12.04.2025

حال ہی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں بہتر گورننس پر زور دیا گیا اور پاکستان کو ایک مضبوط ریاست میں تبدیل کرنے کی بات کی گئی تاکہ دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاہم کب تک گورننس کے خلاء کو فوجی شہداء کے خون سے پْر کرتے رہیں گے؟ یہ یقیناً عوامی پالیسی کا ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے‘بیشک اچھی گورننس ہمیشہ سیاسی جماعتوں اور بین الاقوامی غیر ریاستی اداروں کے منشور میں سب سے اہم رہی ہے‘ اس کا بنیادی مقصد عوام کی فلاح ہے، جس میں امن اور سلامتی انتہائی اہم ہیں تاکہ دیگر بنیادی حقوق کا لطف اٹھایا جا سکے‘بدقسمتی سے پاکستان اپنی ابتداء سے ہی گورننس کے مسائل سے دوچار رہا ہے‘اس پس منظر میں گورننس کی دراڑوں کی شناخت بہت ضروری ہے‘یہ تاثر خاص طور پر سیاسی اکھاڑ پچھاڑ‘جرائم میں اضافہ‘انتہاپسندی‘ دہشت گردی‘ اقتصادی بحران‘ شناخت کا بحران‘اقتصادی فرق‘ سماجی ناانصافی اور فوجی و سول تعلقات کے دوران دیکھا گیا ہے‘ایک رائے یہ ہے کہ شکایات کے تئیں بے التفاتی‘ دراڑیں پیدا کرتی ہے اور بالآخر تشدد کی صورت میں بدل جاتی ہے‘ اس حوالے سے تھیورسٹ چارلس ٹیلی اور می اے ایڈیسن ویسلی کا کہنا ہے کہ معاشرے میں تشدد اقتصادی‘ سیاسی اور ثقافتی زندگی میں عدم مساوات کی گہری سوچ کا نتیجہ ہوتا........

© Daily AAJ