26ہزار متاثرین میں 12ارب روپے تقسیم
آج کل ملک میں نیب کا پھر بہت شور ہے۔ لیکن اگر نیب کا مقدمہ سنیں تو انھیں یہ گلہ ہے کہ ان کے اچھے کاموں پر کوئی بات نہیں کی جاتی۔ جہاں نیب عام آدمی کو انصاف دے رہا ہے وہاں اس کا کوئی ذکر نہیں کیا جاتا۔ میڈیا بھی سیاسی معاملات میں اتنا الجھا رہتا ہے کہ اسے بھی سیاسی مقدمات کے علاوہ ملک میں کچھ نظر نہیں آتا۔ سیاسی مقدمات پر اس قدر فوکس عام آمی کے مسائل کو بہت پیچھے کر دیتا ہے۔
شاید پاکستان کے ادارے بھی عام آدمی کے مسائل پر اس قدر توجہ اس لیے نہیں دیتے کہ اس کی کوئی پذیرائی نہیں ہے۔ عام آدمی کا مسئلہ حل کریں یا نہ کریں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس لیے میں نے دیکھا کہ سب بڑے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن چھوٹے کام جن کی کوئی پذیرائی نہیں جن کا کوئی ذکر نہیں ہوتا۔ اس پر کوئی دھیان بھی نہیں دیتا۔ شاید اس میں ہمارا بھی قصور ہے۔
گزشتہ دنوں نیب لاہور میں ایک تاریخی کام ہوا۔ اس کا بھی کہیں کوئی ذکر نہیں ہو سکتا۔ ایسا لگتا ہے جیسا ایسا کچھ ہوا ہی نہیں۔ میری ملاقات تو نہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور امجد اولکھ بھی سوچتے ہونگے کہ یہ کیسا معاشرہ ہے جہاں اس قدر بڑے کاموں کی نہ تو کوئی پذیرائی ہے اور نہ کوئی ذکر ہی۔ وہ اس سے بہتر تھا کسی سیاسی ستدان کو ایک شو کاز بھیج دہتے تو زیادہ ذکر ہوتا۔ لیکن عام آدمی کے لیے........
© Express News
visit website