menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

2200سال بعد

58 3
10.06.2025

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے‘ آبادی کے لحاظ سے چینی معیار کے مطابق درمیانے سائز کا شہر ہے‘ اس کی آبادی ایک کروڑ 30 لاکھ (صرف) ہے‘ تعلیم‘ ثقافت اور معیشت کا مرکز ہے‘ اس ایک شہر میں 75یونیورسٹیاں ہیں‘ سائنسی تحقیقات اور ریسرچ میں شیان دنیا کے 20اعلیٰ ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے‘ معیشت میں دنیا کے 100 بڑے شہروں میں شامل ہے جب کہ اس شہر میں دنیا کا آٹھواں عجوبہ ٹیرا کوٹا وارئیرز‘ ساڑھے تیرہ سو سال پرانی مسجد اور گیارہ سو سال پرانی مسلم اسٹریٹ ہے‘ شہر کی قدیم فصیل‘ ٹنگ بادشاہ کے گرم پانی کے تالابوں پر بنا محل اور شہر کے قدیم بیل ٹاور اور ڈرم ٹاورز ہر سال دنیا بھر سے کروڑ سیاحوں کو شیان کھینچ لاتے ہیں‘ شہر دو حصوں میں تقسیم ہے۔

 قدیم اور جدید‘ جدید علاقوں میں بلندوبالا عمارتیں‘ کھلی اور صاف ستھری سڑکیں اور پل اور انڈر پاس ہیں‘ درجنوں مالز اور شاپنگ اسٹریٹ بھی ہیں‘ صنعتی شہر ہے‘ الیکٹرک گاڑیوں کی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بی وائی ڈی کی سب سے بڑی فیکٹری شیان سے ساڑھے چار سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے‘ اس کا اثر شیان کی معیشت پر نظر آتا ہے جب کہ قدیم حصے میں اڑھائی ہزار سال پرانے زمانے بہتے اور سانس لیتے ہیں‘ آپ اگر بجلی بند کر دیں تویہ حصہ آپ کو چند منٹوں میں ماضی میں لے جائے گا۔

میں دس سال بعد ایک بار پھر ٹیراکوٹا وارئیرز کے سامنے کھڑا تھا‘ میری پشت پر سرسبز پہاڑ تھا‘ یہ دور سے گھوڑے جیسا دکھائی دیتا تھا اور سامنے ٹیرا کوٹا وارئیرز کا ٹکٹ آفس تھا‘ اس دن بارش ہو رہی تھی‘ ہم چالیس لوگ چھتریاں لے کر بارش میں بھیگتے ہوئے ٹکٹ آفس کے سامنے کھڑے تھے‘ ٹکٹ آفس اور سائیٹ ایک دوسرے سے دور ہیں لہٰذا سیاحوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں بٹھا کر سائیٹ پر لایا جاتا ہے‘ یہ تین کمپلیکس پر مشتمل ہے‘ ہم جوں ہی پہلے ہال میں داخل ہوئے ہم میسمرائز ہو کر رہ گئے‘ ہال بیس کنال لمبا تھا جس کی چاروں سائیڈز پر برآمدے تھے اور نیچے بارہ سے پندرہ فٹ گہرائی میں مٹی کے ٹیلوں کے درمیان سیکڑوں مجسمے کھڑے تھے‘ تمام مجسمے فوجیوں کے تھے اور وہ لڑائی کے لیے تیار کھڑے تھے‘ سب کے چہرے اور قد کاٹھ ایک دوسرے سے مختلف تھے‘ وہ یونیفارم میں تھے اور ان کے گھوڑے بھی ان کے ساتھ تھے‘ کھدائی کا کام بھی چل رہا تھا‘ آثار........

© Express News