رافیل (Raw-Fail) =
ماہرین کی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچی تو جہاز مکمل تباہ ہو چکا تھا اور کوئی مسافر زندہ نہ بچا تھا۔ ماہرین شواہد اکٹھے کر رہے تھے کہ ان کی نظر ایک بندر پر پڑی، جس کے گلے میں ایئر لائن کا ٹیگ لٹک رہا تھا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ یہ بندر بھی جہاز میں ہی تھا لہٰذا اسے پکڑ لیا گیا تاکہ حادثے کی وجوہات کا پتہ چلایا جا سکے۔جنگلی حیات کے ماہرین کی ایک قابل ٹیم بنائی گئی، جس نے بندر کو اشاروں کی زبان میں باتیں کرنا سکھانا تھا۔ بالآخر وہ دن بھی آ گیا جب بندر مکمل تیار ہو چکا تھا۔ تفتیشی بورڈ نے پوچھا کہ حادثہ کتنے بجے ہوا تھا؟ ماہرین نے اشاروں کی مدد سے سوال بندر کو سمجھا یا۔ بندر نے اپنی آنکھیں بند کیں اور دونوں ہاتھوں کی انگلیاں کھول دیں جس کا مطلب تھا کہ حادثہ رات دس بجے ہوا تھا۔ اس کے بعد اگلے تفتیشی نے سوال کیا کہ حادثے کے وقت مسافر کیا کر رہے تھے؟ ماہرین نے یہی سوال بندر کو سمجھایا۔ بندر نے اپنے دونوں ہاتھوں کا پیالہ بنا یا، اپنا سر اُس میں ٹکایا اور آنکھیں بند کر لیں جس کا مطلب تھا کہ مسافر سو رہے تھے۔بورڈ کا اگلا سوال تھا کہ اس وقت پائلٹ اور ایئر ہوسٹس کیا کر رہی تھیں؟ بندر نے پھر اسی اشارے سے سمجھایا کہ وہ بھی سو رہے تھے۔ تفتیشی بورڈ نے قدرے حیران ہو کر........
© Daily Pakistan (Urdu)
