menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   389 بیٹیاں: باعث افتخار

12 0
30.07.2025

آج جب دنیا مذہب اور نسل کی بنیاد پر تقسیم ہو رہی ہے اور انسانیت کے بنیادی حقوق پامال ہو رہے ہیں، یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ایسے دین کی آفاقی تعلیمات کو سمجھیں جو ہر انسان کیلئے عدل، مساوات اور احترام کا درس دیتا ہے۔ میں اپنے صحافی دوست حیات ملک کے کالم "389 بیٹیاں اور ضمیر فروشوں کی خاموشی" کے پس منظر میں یہ کالم لکھ رہا ہوں، جس نے مجھے گہرا سوچنے پر مجبور کیا کہ بھارت میں مسلمان لڑکیوں کے مبینہ اغوا پر عالمی اور مقامی اداروں کی خاموشی کیا معنی رکھتی ہے۔ یہ محض ایک خبر نہیں، بلکہ ہمارے اجتماعی ضمیر کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے اپنے بچوں کو پاکستان آنے سے روکنے پر خواجہ آصف کا ردِعمل

اسلام کا سب سے بڑا کمال اس کا عالمگیر پیغام ہے جو کسی خاص قوم، علاقے، یا زمان و مکان کی قید میں نہیں۔ یہ دین تمام بنی نوع انسان کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جس کا بنیادی اصول توحید (ایک اللہ کی وحدانیت) اور انسانی مساوات ہے۔ اسلام ذات پات، رنگ و نسل، یا سماجی حیثیت کی بنیاد پر کسی بھی قسم کی تفریق کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ قرآن مجید میں واضح ارشاد ہے:

"اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔ بے شک اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہے" (الحجرات 49:13)۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟

یہ آیت اسلام کے اس بنیادی اصول کو واضح کرتی ہے کہ شرف کا معیار صرف تقویٰ ہے، نہ کہ پیدائش یا خاندانی پس منظر۔ یہی وہ تعلیم ہے جس نے صدیوں سے دبی کچلی انسانیت کو آزادی اور عزت سے سرفراز کیا۔ کالم میں برچونڈی........

© Daily Pakistan (Urdu)