سسکتی انسانیت اور مایوسی کی راہداریاں
پنجاب حکومت وزیراعلیٰ مریم نواز کے ویژن کے مطابق صوبے میں علاج معالجہ کی سہولیات کے لئے بھرپور کاوشیں کر رہی ہے، لیکن یہ مسئلہ اتنا گمبھیر ہے کہ آسانی سے حل نہیں ہوتا نظر نہیں آتا، کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ہر کوشش ناکام ہو جاتی ہے اسی لئے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کی راہداریوں میں آج بھی امید کا چراغ بجھا ہوا ہے۔مریض اور ان کے لواحقین بے بسی کی تصویر بنے ڈاکٹروں کے کمروں کے باہر انتظار میں بیٹھے ہیں۔ یہ انتظار صرف تشخیص یا علاج کا نہیں، بلکہ انصاف اور رحم دلی کا بھی ہے۔ جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی قلبی امراض کی علاج گاہ، کارڈیالوجی ہسپتال ملتان میں مریضوں کی حالت ِ زار اس بحران کی عکاسی کرتی ہے، سینکڑوں نہیں،بلکہ دو ہزار سے زائد بائی پاس کے آپریشن التواء کا شکار ہیں، اور مریضوں کو سرجری کے لئے چھ مہینے سے ایک سال تک کا وقت دیا جا رہا ہے یہی حال انجیوگرافی کا ہے، جس کے لئے سات، سات ماہ کا وقت دیا جاتا ہے۔
شاداب خان بیٹی کےباپ بن گئےملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز (MIKD) میں آپریشن کی صورتحال دیگر سرکاری ہسپتالوں سے مختلف........
© Daily Pakistan (Urdu)
