menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

  آج کی سوچ۔بلاول، پنجاب اور اقتدار 

9 0
28.08.2025

پاکستان کے موجودہ سیاسی ماحول کی سب سے اہم صفت پیشنگوئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا ہر سیاستدان جوتشی بن کر خان صاحب کی رہائی کی پیش گوئیاں کرتا رہتا ہے۔ ابھی تک ساری پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں اور مستقبل قریب میں ان کے سچ ہونے کا امکان انتہائی کم ہے۔ مسلم لیگ نون اپنے اقتدار کے موجودہ دور میں پل صراط پر چل رہی ہے۔ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ نون لیگ نے اپنی 40 سالہ سیاسی جدوجہد کو ایک ایسے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے جہاں کوئی پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔

ایم کیو ایم کو بیساکھیوں کی ضرورت ماضی بعید اور قریب میں رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ اگر بیساکھیاں ملیں تو کامیابی ورنہ بڑی ناکامی ان کا مقدر ہوگا۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا ؟

جہاں تک مولانا فضل الرحمن کا تعلق ہے تو ان کے بارے میں کوئی پیش گوئی یا اس کے سچ ہونے کے امکانات بھی کم ہیں۔ مولانا صاحب کو دعا اور دوا دونوں کی ضرورت ہے۔

ملک کی سب سے معتبر پارٹی کے ان داتا جناب آصف علی زرداری صدر پاکستان کی کرسی پر برا جمان ہیں جبکہ ان کے سپوت بلاول بھٹو زرداری نے ابھی تک اپنی اننگز اچھے انداز سے کھیلی ہے اور سینچری کی طرف گامزن ہیں۔ ان کے بارے میں وزیراعظم بننے کی پیش گوئی میں زیادہ حقیقت اور سچائی لگتی ہے اور اس میں زرداری صاحب کی سیاسی بصیرت کا عمل دخل صاف نظر آزہا ہے۔میری ذاتی رائے میں بلاول صاحب کو وزیراعظم کی کرسی سے زیادہ پنجاب پر توجہ........

© Daily Pakistan (Urdu)