نہم نتائج: ہنگامہ ہے کیوں برپا!
کلاس نہم کے نتائج آنے کے بعد پنجاب بھر میں ہنگامہ برپا ہے حالانکہ ڈگر ی کا نام (SSC) میٹرک ہے جو دہم کے نتیجے پر منتج ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے محاسبہ ہمیشہ دہم نتائج کے بعد کیا جاتا ہے، لیکن چلیں مان لیا کہ اس کا بھی حساب ہونا چاہئے، لیکن واحد ذمہ داری اساتذہ پر عائد ہوتی ہے؟ استاد اپنی ذات میں لاچار اور بے بس ہے ۔ وہ صرف ’’اعلیٰ‘‘ لوگوں کی بنائی ہوئی ’’اعلیٰ‘‘ پالیسیوں پر عمل کرتا ہے لہٰذا ذمہ دار روڈ میپ بنانے والا ہے۔استاد تعلیمی نظام کا ایک اہم سٹیک ہولڈر ہے، لیکن کیا آج تک کسی بھی استاد سے پوچھا گیا کہ سکولوں میں کیا مسائل ہیں اور ان کا کیا حل ہے؟ کسی بھی میٹنگ میں انھیں بلایا گیااور ان کے مشوروں یا تجاویز پر عمل کیا گیا یا ان کا جائزہ لیا گیا؟
تعلیم ایک مثلث ہے جس کا ایک کونا (زاویہ) استاد ، دوسرا کونا والدین اور تیسرا کونا طلبہ ہیں۔ استاد جتنا اچھا پڑھا لے اگر والدین اور طلبہ توجہ نہیں کرینگے تو کچھ نہیں ہونا،بلکہ اگر استاذ اور والدین مل کر بھی کوشش کریں تو تب تک نتائج دینا ممکن نہیں جب تک طلبہ میں احساس ذمہ داری پیدا نہ ہو۔ سکول کے بعد کوئی استاد کسی طالب علم کے گھر پر جا کر اس کی نگرانی کر سکتا ہے اور نہ ہی ایسا ممکن ہے۔
کلاس نہم کے نتائج خراب آنے پر آپ اساتذہ کو کیسے ذمہ دار ٹھہرا سکتے ہیں؟ کیا فیل ہونیوالے طلبہ نے کہہ دیا ہے کہ ہمیں سکولوں میں پڑھایا نہیں گیا تھا؟........





















Toi Staff
Gideon Levy
Tarik Cyril Amar
Stefano Lusa
Mort Laitner
Robert Sarner
Andrew Silow-Carroll
Constantin Von Hoffmeister
Ellen Ginsberg Simon
Mark Travers Ph.d