سیاست اور جمہوریت کی کہانی
کیا زمانہ آ گیا ہے کہ سیاست پر بات کرو تو لوگ چڑ جاتے ہیں پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا۔ یہ سیاست سے لوگوں کی بے زاری ہے یا پھر وہ یہ جان چکے ہیں پاکستان میں سیاست ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں، وجہ کچھ بھی رہی ہو مگر یہ کوئی اچھی علامت نہیں۔ سیاست اور جمہوریت کا چولی دامن جیسا ساتھ ہے، اگر ہم سیاست سے متنفر ہو جائیں گے تو جمہوریت بھی دورہو جائے گی۔ میرے سامنے جو سیاست اور جمہوریت کی کہانی تھی، اب اس میں کئی باتیں بے تکی لگنے لگی ہیں، کہانی میں اتنے جھول آ گئے ہیں کہ اس پر کوئی فلم بنائے تو اسے ڈبہ فلم کہہ کر جوتیاں پڑیں۔ میں اور میری عمر کے دوسرے لوگ سیاست کے حوالے سے جن خوش فہمیوں کا شکار تھے وہ اب ہمیں حماقت لگتی ہیں۔ ایک ایک کرکے سب تحریکوں، سب جماعتوں اور سب سیاستدانوں کا پول کھل رہا ہے۔ کیسے کیسے لیڈر ہم نے بنتے دیکھے اور پھر کیسے کیسے ان کے چہروں سے نقاب اترے۔ پیچھے تو جادوگر ایک ہی تھا، جسے ہم سمجھ نہ سکے۔ کوئی جمہوریت کا چیمپئن بن گیا یا بنا دیا گیا اور کسی کو قائد عوام کی پگڑی پہنا دی گئی۔ کوئی ووٹ کی عزت بحال کرنے کا دعویدار ٹھہرا تو کسی نے پاکستان کو بدلنے کی بات کی۔ ہوا تو کچھ بھی نہیں۔کولہو کا بیل بھی اتنے چکر لگا کے تھک جاتا ہے، جتنے ہم جمہوریت کے ایک خوشنما خواب کے گرد لگا چکے ہیں۔ ہم وہ بھولے بھالے عوام ہیں جنہیں یہ چورن بھی بیچا گیا کہ بدترین جمہوریت بھی بہترین آمریت سے بہتر ہے۔ کسی نے یہ نہیں پوچھا او بھائی تم بدترین جمہوریت لاتے کیوں ہو، تمہیں بہترین جمہوریت لاتے موت پڑتی ہے۔ یعنی کرپشن کرتے رہو، ملک کو کھاتے رہو، تفرقے ڈال کے اپنا قبضہ پکا کرتے رہو اور آخر میں یہ کہہ دو جمہوریت تو ہے، کیا........
© Daily Pakistan (Urdu)
