menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   ملے گا کیا؟

19 0
yesterday

ایک بار میرے ایک بہت قریبی دوست نے جو بڑے عہدوں پر فائز رہے اور ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں، مجھے لاہور سے فون کیا اور کہا ان کی نواسی ایک سکول میں پڑھتی ہے وہاں تقریری مقابلہ ہے، اردو میں تقریر کرنی ہے، ایک پانچ منٹ کی تقریر تو لکھ دیں، تاکہ وہ یاد کرکے مقابلے میں تقریر کرے۔ میں نے موضوع پوچھا، انہوں نے کہا ”پاکستان اور نئی نسل کی ذمہ داریاں“ میں نے کہا لکھتا ہوں، کب چاہیے، کہنے لگے دو تین دن میں مل جائے۔ میں نے سوچا یہ تو اتنا بڑا کام نہیں کہ دو تین دن لگ جائیں۔ خیر میں نے کہا مل جائے گی۔ کالم لکھنے کے بعدمیز سے اٹھا نہیں اور موضوع پر تقریر لکھ دی۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد انہیں واٹس ایپ پر بھیجی تو ان کا فون آیا۔ یہ آپ نے کمال کیا، میں یہاں لاہور میں ایسے کئی اساتذہ اور اہلِ قلم کو پچھلے چند دنوں سے مسلسل اس بارے میں کہہ رہا ہوں، سب ہاں کرکے خاموش ہو جاتے ہیں، حالانکہ ان میں سب ایسے ہیں جنہوں نے میری سروس کے دوران کام کہے، میں نے کئے،کئی تو میری وجہ سے ٹرانسفر ہو کر لاہور آئے۔ پھر کہنے لگے لگتا ہے لاہور میں کمرشل ازم بہت آ گیا ہے۔ ملتان تو واقعی اولیاء کا شہر ہے جہاں میں نے ایک بار کہا اور دو گھنٹے میں میرا کام ہو گیا۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ انہیں سب کام چھوڑ کر میری لئے تقریر لکھنی چاہیے تھی لیکن وہ یہ جواب تو دے سکتے تھے کسی وجہ سے نہیں لکھ سکتے۔ میں ان کے کام ایک فون کال پر کرتا رہا او رکام بھی بہت مشکل، میراایک چھوٹا سا کام غالباً کمرشل ازم کی نذر ہو گیا۔میں نے کہا میں آپ کا وہ احسان نہیں بھول سکتا، جب آپ نے میرا شجاع آباد کالج سے ملتان تبادلہ کرایا تھا۔ میری........

© Daily Pakistan (Urdu)