menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

   کمزور عوام، طاقتور نظام

18 14
28.06.2025

کئی ہفتوں کی جھلسا دینے والی دھوپ اور گرمی کے بعد ملتان میں بارش ہوئی تو گویا اس شہر اولیاءکے باسیوں کی عید ہوگئی۔ میں سوچنے لگا اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کا کتنا خیال رکھتا ہے بات ذرا سی بساط سے باہر ہونے لگتی ہے تو ریلیف دے دیتا ہے۔ شاید اسی لئے وہ زمین کے حکمرانوں کو بھی یہی ہدایت دیتا ہے کہ وہ اپنی رعایا کے صبر کا امتحان نہ لیں جو اپنے لئے پسند کرتے ہیں وہ رعایا کو بھی دیں۔ اس ہدایت کو خلفائے راشدینؓ نے عملی جامہ پہنا کے دکھایا۔ وہ تو اس خوف میں مبتلا رہے کہ ان کی حکمرانی میں کوئی بھوکا مر گیا تو اللہ کو کیا جواب دیں گے، اللہ تو اپنی مخلوق کے لئے ہر مشکل کے بعد آسانی پیدا کر دیتا ہے لیکن یہ ہمارے ملک کا بے حس اور ظالمانہ نظام خلقِ خدا کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کا سوچتا بھی نہیں جو نظام کھڑا ہی اس فلسفے پر ہو کہ عوام کو تنگ کرکے اپنے ہونے کا جواز پیدا کرنا ہے، اس سے آپ کیسے توقع کر سکتے ہیں وہ مشکل کے بعد آسانی پیدا کرے گا۔ گویا ہمارا یہ نظام بھی قانونِ فطرت کے خلاف ہے۔ یہ مشکلات پیدا کرنا جانتا ہے انہیں حل کرنے کی اس میں صلاحیت ہی نہیں۔آج 78برس ہو گئے ہیں، ایک چلچلاتی دھوپ ہے کہ جس نے اس ملک کے دروبام کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ یہاں انصاف کا وہ نظام ہے اور نہ دادرسی کا کوئی طریقہ ہے، جو اسلامی و فلاحی معاشرے کی پہچان ہوتا ہے۔ خلقِ خدا دہائیاں دیتی پھرتی ہے کہیں شنوائی نہیں ہوتی۔ یہاں بھی تو راحت کی بارش برسنی چاہیے۔ عوام کو وہ حقوق ملنا چاہئیں جو مہذب معاشروں میں حاصل ہیں۔ روزگار، انصاف، تعلیم، صحت، عزت نفس اور طاقتور ظالموں کے مقابلے میں غریبوں اور مظلوموں کو تحفظ ایسی باتیں ہیں جو معاشرے کے تہذیبی چہرے کو نمایاں کرتی ہیں، مگر نہیں صاحب ان باتوں کا ہمارے ہاں گذر نہیں۔ ریاست صرف ٹیکس........

© Daily Pakistan (Urdu)