انڈیا کو تکلیف کیا ہے؟
پہلگام واقع کے بعد بھارتی جنگی جنون نے یہ سوال پھر اُٹھا دیا ہے کہ بھارت اپنے منفی کردار کے حوالے سے پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ میں کھلم کھلا مداخلت کی تاریخ کا حامل کیوں ہے؟
چین کے ساتھ بھارت کے سرحدی مسائل ہیں۔ دونوں ملکوں کی مشترکہ سرحد کے ساتھ کچھ علاقے ایسے ہیں، جن پر چین اپنا دعویٰ رکھتا ہے اور بھارت کا خیال ہے کہ وہ علاقے اس کے ہیں۔ دونوں ملکوں کے مابین کم و بیش ساڑھے تین ہزار کلو میٹر طویل سرحد میں کئی مقامات اور علاقے متنازع ہیں۔ ان سرحدی تنازعات کی وجہ سے دونوں ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجی دستوں کی اکثر مڈ بھیڑ ہوتی رہتی ہے۔چھ دہائیاں گزر جانے کے باوجود یہ سرحدی تنازعات اور اختلافات ختم نہیں کئے جا سکے۔ 1962ء میں دونوں ملکوں (چین اور بھارت) کے درمیان ایک ماہ طویل جنگ کی وجہ بھی یہی تنازعات تھے۔ اس جنگ میں انڈیا کو ہزیمت اٹھانا پڑی تھی۔ تب چین نے انڈیا کے کئی ہزار مربع کلو میٹر علاقے پر قبضہ کر لیا تھا، ایک ہزار فوجی ہلاک کئے تھے جبکہ تین ہزار جنگی قیدی بنائے تھے۔ اس جنگ میں چین کے بھی 800 فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔ متنازع سرحدوں کے حوالے سے دونوں ملکوں کے مابین مسائل اب بھی برقرار ہیں اور 2017ء میں ڈوکلام کے مقام پر دونوں ملکوں کی فوجوں میں شدید جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ یہ تنازع ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہو سکا، دوسری بات یہ ہے کہ بھارت چین کے خلاف بننے والے چار ملکی اتحاد کواڈ (The Quad) کا حصہ ہے۔ اس اتحاد کے باقی تین رکن امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان ہیں۔ بھارت اگر چین کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانا چاہتا تو اس اتحاد کا حصہ........
© Daily Pakistan (Urdu)
