menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

مظہر عباس

20 1
09.10.2025

(گزشتہ سے پیوستہ)

بہرحال 1977ءکے انتخابات ، نتائج کیخلاف تحریک، بھٹو اور پی این اے کے درمیان مذاکرات اور نئے الیکشن پر اتفاق رائے اور معاہدہ یہ سب سیاست کے ایک طالبعلم کی حیثیت سے دیکھا اور سمجھنے کی کوشش کی اور سب کے درمیان ہونیوالی سازشیں جسکا ڈراپ سین 5جولائی 1977کو ملک میں 30سال میں تیسرے مارشل لا کی صورت میں بھی دیکھنے کو ملا۔ 90روز میں نئے انتخابات کا وعدہ اور پھر اس ’عہد‘ کی وعدہ خلافی بھی دیکھی جس میں کچھ ہاتھ ہمارے دائیں بازو کے صحافی اور دانشوروں کا بھی تھا۔ ملک میں سنسر شپ لگی تو میں نے سوچھا آخر ایسے ماحول میں صحافت کیسے کی جائیگی پھر میرے ہی ایک صحافی کزن نے کہا، ’’اس کا ایک اپنا مزہ ہوتا ہے سنسر شپ میں بات کیسے کی جاتی ہے اور لکھا کیسے جاتا ہے‘‘۔

یہ ان دنوں کی بات ہے جب طلبہ سیاست بھی اپنے عروج پر تھی ملک میں مارشل لا لگا تو ایک طرف اپوزیشن پاکستان قومی اتحاد کے حمایتی برنس روڈ اور دوسرے علاقوں میں مٹھائی تقسیم کر رہے تھے تو دوسری طرف وہ نظریاتی تھے جو بھٹو کی بہت سی پالیسیوں سے اختلاف بھی رکھتے تھے، مارشل لا کی مذمت میں آگے آئے اور حکومت اپوزیشن معاہدہ کے بعد اس کو بلا جواز اور سازش قرار دیا۔جب میں عملی صحافت میں آیا تو اس زمانے کے بعض مرکزی کرداروں سے انٹرویو کیے جن میں مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم، پروفیسر غفور مرحوم، بابائے سوشلزم شیخ رشید احمد مرحوم، شیخ رفیق اور عبدالحفیظ پیرزادہ مرحوم شامل ہیں اور پی این اے کے سب سے متنازع کردار ایئر مارشل (ر) اصغر خان مرحوم۔ اس کا ذکر میں آگے کروں گا ابھی تو طالب علمی کا زمانہ ہے تاہم اس زمانے میں بھی جامعہ کراچی کے دوست حاصل بزنجو مرحوم کے والد میر غوث بخش بزنجو صاحب سے چند ملاقاتیں حاصل کیساتھ ہی ہوئیں۔ میر صاحب بہت ہی سلجھے ہوئے نرم مزاج کے انسان تھے انہوں نے 1973 ءکے آئین میں بھی مرکزی کردار ادا کیا، خاص طور پر جب نیشنل عوامی پارٹی نے آئینی کمیٹی کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ اسی طرح جب شعبہ صحافت کے طلبہ و طالبات گرمی کی چھٹیوں میں سوات کے دورے پر گئے تو ہم کچھ سیاسی ذوق رکھنے والوں نے اپنے ایک کلاس فیلو قاسم جان مرحوم سے کہا ’’یار ولی خان اور بیگم نسیم ولی سے ملنا ہے۔‘‘ یہ ملاقات ہم نے اپنے ٹیچرز سے پوچھے بغیر کی جو میری زندگی کا ایک یاد گار لمحہ تھا۔........

© Daily Jang