menu_open Columnists
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close

اداریہ

21 0
04.09.2025

دنیا کی چالیس فی صد سے زیادہ آبادی کی نمائندہ شنگھائی تعاون تنظیم کی 25ویںسربراہ کانفرنس چین کے شہر تیانجن میں منعقد ہوئی۔یہ اجلاس اس بنا پر خصوصی اہمیت کا حامل تھا کیونکہ اس وقت دنیا کو کئی بین الاقوامی تنازعات کا سامنا ہے جبکہ دہشت گردی کا مسئلہ بھی عالمی اور علاقائی امن کیلئے ایک سنگین چیلنج بنا ہوا ہے ۔ غزہ میں جاری اسرائیلی درندگی بند کرانے میں عالمی برادری کی ناکامی ، روس یوکرین جنگ کا طویل ہوتے چلے جانااور پاکستان کے خلاف بھارت کی حالیہ جارحیت جس میں پاکستان کی منہ توڑ جوابی کارروائی کے باعث اسے شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے بعد پاکستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ جیسے معاملات، شنگھائی تنظیم کے سربراہی اجلاس کیلئے خاص طور پر قابل غور تھے ۔ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں پاکستان کا موقف نہایت مدلل اور دوٹوک طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا ۔ دہشت گردی‘ علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کوپورے خطے کیلئے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہرشکل اور ہر صورت کی مذمت کرتا ہے‘دنیا سیاسی مفادات کیلئے دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے والے ممالک کے جھوٹے بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی‘ بلوچستان و خیبر پختونخوا میں دہشت گرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں‘ گھناؤنے جرائم کے ذمہ داروں........

© Daily Jang