محمد عرفان صدیقی
عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید سے انکی رہائش گاہ پر ایک طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی انھوں نے ہمیشہ کی طرح گرمجوشی سے استقبال کیا، وہ آج بھی پندرہ برس قبل کی طرح چاق و چوبند اور تر وتازہ نظر آرہے تھے ،شاہی سید صاحب نے بڑی کوشش کی کہ ان کی مہمان نوازی سے مزید لطف اندوز ہوسکیں لیکن مجھے معلوم تھا کہ شاہی سید صاحب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی جانب سے خصوصی دعوت ِحلیم میں مدعو تھے جس میں راقم اور سینئر صحافی کامران رضی بھی بطور مہمان شامل تھے ،ہم تینوں افراد ایک ہی گاڑی میں گورنر ہائوس کی جانب رواں دواں تھے ، شاہی سید بھی گورنر سندھ کی کارکردگی کے کافی مداح نظر آرہے تھے ، خاص طور پر کراچی کے نوجوانوں کیلئے جس طرح گورنر ہائوس میں مفت آئی ٹی کورس کا اجراکیا گیاجبکہ کورونا کے دوران کراچی اور سندھ کے غریب عوام میں راشن تقسیم کیا گیا تھا وہ بھی شاہی سید کو یاد تھا ، گفتگو کے دوران سینئر صحافی کامران رضی نے بتایا کہ گورنر ہائوس میں جو پچاس ہزار نوجوان آئی ٹی کی مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں ان میں سولہ ہزار نوجوانوں کا تعلق پختون برادری سے ہے جبکہ بارہ ہزار سندھی اور بیس سے پچیس ہزار کراچی کے نوجوان ہیں۔ خیرسکیورٹی چیک کے بعد ہم گورنر ہائوس میں داخل ہوئے تو سینئر صحافی نے بتایا کہ گورنر سندھ نے اپنے سوا دو سالہ دور میں گورنر ہائوس کے دروازے عوام کے لیے کھول دیئے ہیں اور ابتک پچپن لاکھ شہری گورنر ہائوس کا دورہ کرچکے ہیں ، شاہی سید بھی سولہ ہزار پختونوں کی گورنر سندھ آئی ٹی کورس میں شرکت کا سنکر کافی خوش تھے ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ کراچی میں رہنے........
© Daily Jang
visit website