امن کی ڈور بندھی رہے، ترکیہ اور ایران کوشاں
پاکستان اور افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کے درمیان استنبول میں مذاکرات کے ادوار کی ناکامی کے باوجود سفارتی کوششوں کا باب بند نہیں ہوا، بلکہ ثالثی اور میزبانی کا کردار ادا کرنے والے ملک ترکیہ کے صدر اور ایران کے وزیر خارجہ دونوں اس کوشش میں ہیں، کہ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ کی بنیادی وجہ کا کوئی نہ کوئی سفارتی حل نکالاجا سکے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ حکان فیدان، وزیر دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن اگلے ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔
اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں، مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے، پاکستانی وزارت خارنہ نے خاصے محتاط انداز میں طالبان عبوری حکومت کو پوری طرح مخاطب کرنے کی بجائے اس نکتے پر اکتفا کیا ہے کہ افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے یہ کہہ کر بری الذمہ نہیں ہوا جاسکتا کہ ٹی ٹی........





















Toi Staff
Gideon Levy
Penny S. Tee
Sabine Sterk
John Nosta
Mark Travers Ph.d
Gilles Touboul
Daniel Orenstein